کراچی (آئی این پی)وفاق اور سندھ حکومت کے ترجمانوں کی طرف سے کے ٹی پی کا کریڈٹ لینے کے لیے کی گئی بیان بازی نے معاملہ مزید الجھادیا ہے۔کراچی پیکیج پر بلاول بھٹو کا بیان آیا کہ 1100 ارب میں بڑا حصہ سندھ حکومت کا ہے، جس کی اسد عمر نے تردید کردی۔اسد عمر کو سندھ حکومت کے ترجمان مرتضی
وہاب نے جواب دیا، جس پر شبلی فراز جواب الجواب کے ساتھ آگئے تو انہیں بھی مرتضی وہاب نے جواب دیا۔وفاقی رقم سے متعلق وزیر منصوبہ بندی اسد عمر اور وزیراطلاعات سینیٹر شبلی فراز کے بیانات میں تضاد سامنے آیا تو مرتضی وہاب اپنے چیئرمین بلاول بھٹو سے مختلف اعداد و شمار لے آئے ہیں۔اسد عمر نے وفاق کا حصہ 62 فیصد کہا تو شبلی فراز نے 611 ارب روپے بتائے دوسری طرف بلاول بھٹو نے سندھ حکومت کا حصہ 800 ارب روپے بتایا تو مرتضی وہاب نے 749 ارب کا دعوی ٰکردیا۔ایک بیان میں مرتضی وہاب نے کہا کہ کراچی میں وفاق کا حصہ صرف 103 ارب روپے ہے اور وہ یہ رقم دے کر 62 فیصد کا کریڈٹ چاہتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کراچی پر سالانہ صرف 33 ارب روپے لگائے گی جبکہ سندھ حکومت 750 ارب کی فنڈنگ کررہی ہے۔سندھ حکومت کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ کراچی پیکیج میں صوبائی بجٹ، ورلڈ بینک، ایشین ڈیولپمنٹ بینک اور چین کی شراکت شامل ہے۔انہوں نے وفاقی وزرا کو مشورہ دیا کہ بلیم گیم اور کریڈٹ چھوڑیں اور کراچی کے لیے کام کریں۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں