مولانا فضل الرحمٰن کا اپوزیشن جماعتوں سے اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا مطالبہ ، پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے فیصلہ سنا دیا

لاہور(پی این آئی ) جمیعت علماء اسلام ف مولانا فضل الرحمان نے ن لیگ اور پیپلزپارٹی سے تحریک سے قبل استعفے دینے کا مطالبہ کردیا ہے ، انہوں نے کہا کہ شہبازشریف اور بلاول بھٹو نے استعفے دینے سے انکار کردیا ہے، بلاول نے کہا کہ آپ کے پاس تو کچھ نہیں ہماری سندھ حکومت بھی جاتی رہے گی۔نجی ٹی وی کے

پروگرام میں سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے اپنے تبصرے میں کہا کہ مولانا فضل الرحمان جب پہلے اسلام آباد آئے ،وہ اسلام آباد گئے خود تھے واپس کوئی اور لایا، مولانا فضل الرحمان نے شہبازشریف اور بلاول بھٹو کو کہا کہ آپ نے مجھے پہلے بھی دھوکہ دیا، آپ دونوں جماعتوں نے اپنا مک مکا کرلیا، آصف زرداری کی ضمانت ہوگئی اور نوازشریف ملک سے باہر چلے گئے۔اب میں اس شرط پر مدرسے کے طلباء لاؤں گا جب آپ استعفے دینے کا کہیں گے۔استعفے بھی اس وقت دیں گے جب میں کہوں گا، بلکہ پہلے استعفے لکھ کردیں۔ لیکن شہبازشریف اور بلاول بھٹو نے ہم ایسا نہیں کریں گے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ آپ کے پاس تو کچھ نہیں ہماری سندھ حکومت بھی جاتی رہے گی۔دوسری جانب مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ ن لیگ کا ایجنڈا اِن ہاؤس تبدیلی نہیں، مڈٹرم انتخابات ہیں، اے پی سی میں استعفوں کا فیصلہ ہوا تو ن لیگ تیار ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر اے پی سی میں استعفے دینے کا فیصلہ ہوا تو مسلم لیگ ن اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کو تیار ہے۔ ہمارا ایجنڈا ایوان میں ان ہاؤس تبدیلی نہیں ہے بلکہ ہمارا ایجنڈا ملک میں نئے انتخابات ہیں۔ان ہاؤس تبدیلی پیپلزپارٹی کی سوچ ہے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومتی اتحادی کچھ شرائط پر ہمارے ساتھ چلنے کو تیار ہیں۔ ق لیگ، ایم کیوایم اور مینگل گروپ سے مسلم لیگ ن کے رابطے ہیں۔ میں نام لوں گا تو حکومت اتحادیوں سے جواب ما نگے گی۔ اس لیے ان کیلئے مشکل پیدا ہوجائے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں