پاکستان کا وہ افسر جس نے جعلی ٹیسٹ کے بدلے میں ترک کمپنی ’’کارکے ‘‘ سے پیسوں کے علاہ کتنا سونا لیا ؟ سینئر صحافی کے حیرت انگیز انکشافات

اسلام آباد (پی این آئی)سینئر کالم نگار ارشاد بھٹی اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔۔نیب کے سامنے تحریری طور پر مانا کہ اس کا م کیلئے انہوں نے 4کروڑلئے، معاہدے کے تحت ترک کمپنی نے 231میگا واٹ بجلی بنا کر دینا تھی مگر ایک دن پتا چلا کہ کمپنی صرف 40سے 50میگا واٹ بجلی پیدا کررہی

اس پر ترک کمپنی کے بجلی گھر کےرئیلٹی ٹیسٹ کا فیصلہ ہوا، تاکہ پتاچلے واقعی کم بجلی پید ا ہورہی، اب 7دن مسلسل بجلی گھر چلایا جانا تھا، ہالینڈ کی کمپنی نے وہ ٹیسٹ کیا، تین دن بعد کار کے بجلی گھر ٹرپ کر گیا، اب ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ معاہدہ کینسل کر دیا جاتا، مگر چونکہ سب فیصلہ ساز بک چکے تھے ، لہٰذا ایک جعلی رئیلٹی ٹیسٹ کا بندوبست کیا گیا۔ جس پاکستانی افسر نے وہ جعلی ٹیسٹ کیا ،اسے ترک کمپنی نے پیسوں کے علاوہ 3سونے کے کڑے بھی دیئے، جو اس نے اپنے ڈرائیور کی بیٹی کے بینک لاکر میں رکھوائے، جہاں سے بعد میں نیب نے یہ کڑے برآمدکئے، ظاہر ہے اس جعلی ٹیسٹ میں ترک کمپنی نے پا س ہونا تھا ،ترک کمپنی پاس ہوگئی۔سیکرٹری پانی وبجلی نے ایک کام یہ بھی کیا کہ معاہدے میں لکھوادیا اگر ترک کمپنی بجلی کم پید اکرے تو بھی ادائیگی 231میگا واٹ کے حساب سے ہوگی، یوں 40سے 50میگا واٹ بجلی کے بدلے ادائیگی 231میگاواٹ کی ہوتی رہی، یہ سب کچھ جب باہر نکلا تو پہلے خواجہ آصف اور بعد میں فیصل صالح حیات سپریم کورٹ پہنچ گئے، معاملہ سپریم کورٹ گیا تو ترک کمپنی نے پیشکش کی ہم اضافی لئے گئے 18ملین ڈالر واپس کر دیتے ہیں ، اس پر نیب کمیٹی بنی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں