ملک بھر میں پرائمری تک یکساں نصاب نافذ کرنےکا فیصلہ، عمل درآمد کس تاریخ سے ہو گا؟ طے کر لیا گیا

کراچی (پی این آئی)ملک بھر میں پرائمری تک یکساں نصاب نافذ کرنےکا فیصلہ، عمل درآمد کس تاریخ سے ہو گا؟ طے کر لیا گیا، وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ مارچ 2021ء میں پاکستان کے تمام اسکولوں میں یکساں پرائمری نصاب نافذ ہو جائے گا، یکساں تعلیمی نظام ہمارا مقصد ہے اس کی ابتداء یکساں

نصاب کے ساتھ کی ہے، اسکولوں میں پڑھانے کی زبان اردو یا مادری زبان ہوگی۔کورونا کم ہونے کی وجہ سے تعلیمی ادارے کھولنے کا سوچ رہے ہیں، امید ہے پندرہ ستمبر سے بڑی کلاسز کھول دی جائیں گی، ایک ہفتے بعد چھٹی سے آٹھویں جبکہ مزید ایک ہفتے بعد پرائمری کھول دیں گے،دینی تعلیم کا شعبہ وزارت مذہبی امور سے وزارت تعلیم کے پاس آگیا ہے، مدارس کی رجسٹریشن وفاقی وزارت تعلیم کرے گی، جو مدرسہ رجسٹرڈ نہیں ہوگا اسے چلنے کی اجازت نہیں ہوگی، رجسٹریشن کی شرائط پر پورا نہ اترنے والے مدارس کو بند کردیا جائے گا، مدارس کا تیس چالیس لاکھ بچوں کو حکومت سے پیسہ لیے بغیر پڑھانا معمولی کام نہیں ہے۔ہماری کسی سوچ میں مارشل لاء کی گنجائش نہیں ، ہائبرڈ نظام کا مجھے نہیں پتا کیا ہوتا ہے۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”جرگہ“ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کررہے تھے۔ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ یکساں تعلیمی نظام اور یکساں تعلیمی نصاب میں فرق ہے، یکساں تعلیمی نظام ہمارا مقصد ہے، یکساں تعلیمی نظام کا مطلب ہے سارے تعلیمی ادارے ، اساتذہ برابر اور سہولتیں ایک جیسی ہوں۔یکساں نظام تعلیم نافذ کرنے میں بیس پچیس سال لگیں گے ہم نے ابتدا کردی ہے، یکساں نظام تعلیم کیلئے ابتدا یکساں نصاب کے ساتھ کی ہے، یکساں نصاب کی تیاری کیلئے انگریزی اسکولوں کے ساتھ مدارس کے لوگ بھی شامل کیے گئے۔ شفقت محمود کا کہنا تھا کہ نصاب مختلف جماعتوں کے طلباء کیلئے معیارات طے کرتا ہے جو تمام اسکولوں کیلئے ایک جیسے ہوں گے، ہماری تیار کردہ ماڈل کتاب تمام نصاب کی بہترین عکاسی کریگی۔فی الحال ماڈل کتابیں تمام اسکولوں میں لازمی نہیں ہوں گی انہیں بتدریج لازمی کیا جائے گا، ابتداء میں کتابیں مختلف ہوں گی لیکن نصاب اور اہداف یکساں ہوں گے، یکساں نصاب تعلیم کیلئے پارلیمنٹ کے ذریعہ ایکٹ بنایا جائے گا، ہر اسکول پریکساں نصاب اختیار کرنا لازم ہوگا۔ شفقت محمود نے کہا کہ پرائمری کی تعلیم اردو میں ہوگی انگریزی بطور لینگویج پڑھائی جائے گی، اسکولوں میں پڑھانے کی زبان اردو یا مادری زبان ہوگی، پنجاب، کے پی، بلوچستان میں پڑھانے کی زبان اردو جبکہ سندھ کے کچھ علاقوں میں سندھی ہوگی۔صوبوں کی چوائس ہوگی کہ مادری زبان یا اردو کس میں پڑھائیں۔شفقت محمود کا کہنا تھاکہ یکساں نصاب کیلئے اتحاد تنظیم المدارس سے باقاعدہ معاہدہ ہوا ہے، اگلے تین سال میں تمام مدارس کے بچے میٹرک اور انٹر کا امتحان دیں گے، مدارس کے طلباء درس نظامی کے ساتھ ہمارے نصاب کے تمام مضامین بھی پڑھیں گے۔ہم چاہتے تھے مدارس کے طلباء کچھ لازمی مضامین پڑھیں لیکن اتحاد تنظیم المدارس نے کہا ہمارے طلباء تمام مضامین پڑھیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں