کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہاہے کہ کراچی کے ساتھ زیادتی کا مطلب پورے پاکستان کے ساتھ زیادتی ہے،پاکستان کی معاشی شہ رگ ہونےکےباوجود کراچی آج بنیادی سہولیات سےمحروم ہے،کراچی سیکیورٹی رسک بننےجارہاہےکیونکہ پاکستان کےدشمن پاکستان کی
معاشی شہ رگ کی محرومیوں کو پاکستان کے خلاف استعمال کرتے ہیں،ناعاقبت اندیش حکمرانوں نےکراچی کو اب جس حال میں پہنچا دیا ہے تو ایسا نا ہو کہ کوئی ایسی چنگاری بھڑکے کہ لوگ الطاف حسین کی ایم کیو ایم کو بھول جائیں۔پاکستان ہاؤس میں تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سابق ناظم کراچی سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ بڑی مشکلوں سے کراچی کا امن قائم ہوا ہے، آرمی، عدلیہ، وزیراعظم اور میڈیا کا کراچی کی زبوں حالی پر تشویش میں مبتلا ہونا خوش آئند ہے لیکن کراچی کے مسائل باتوں سے حل نہیں ہونگے،ہم پہلے دن سے کہتے چلے آئے ہیں کہ مسئلہ اختیار کا نہیں بلکہ کردار کا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے چلانے والے اس بات کو سمجھیں کہ کراچی کی استعداد ہی اسکے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے،جلد یا بہ دیر سبکو یہ بات سمجھ آجائے گی کہ پی ایس پی کے پیش کردہ چھ نکات ہی واحد حل ہے جس میں صرف کراچی کے مسائل کا حل نہیں بلکہ پورے پاکستان کے مسائل کا حل موجود ہے۔مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پاکستان خصوصاً سندھ نازک دور گزر رہا ہے، صرف اپنی سیاست کو بچانے کے لیے پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم اس صوبے میں تعصب کی آگ بھڑکانا چاہتی ہے تاکہ انکی سیاست چلتی رہے، سوشل میڈیا پر جس طرح مہاجروں اور سندھیوں کو گالیاں دی جارہی ہے وہ تشویشناک ہے، مہاجر اور سندھی بھائی اپنے اصل دشمنوں ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کی سازش پہچانیں اور آپس کے بھائی چارے سے سازش کو ناکام بنائیں،پیپلز پارٹی کی تعصب زدہ اور کرپٹ سندھ حکومت کراچی کی تباہی و بربادی کی براہ راست ذمہ دار ہے جس نے اختیارات و وسائل کو نچلی سطح پر منتقل کرنے کے بجائے اپنے قبضے میں رکھا ہوا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں