لاہور(پی این آئی) وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ تعلیمی سرگرمیوں کے آغاز کا فیصلہ آج کیا جائے گا، 15ستمبر سے تعلیمی سرگرمیوں کا مرحلہ وار آغا زکیا جائے گا، ایک ہفتے بعد پرائمری کلاسز کے آغاز کا بھی ارادہ ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام جرگہ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی
سرگرمیاں بحال کرنے کیلئے پیر کو تمام صوبوں کے وزراء تعلیم کا اجلاس ہوگا۔جس میں 15ستمبر سے تعلیمی سرگرمیوں کا مرحلہ وار آغا زکرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ایک ہفتے بعد پرائمری کلاسز کے آغاز کا بھی ارادہ ہے۔ ایس او پیز کے مطابق طالب علموں کا ماسک پہننا لازم ہوگا۔ شفقت محمود نے کہا کہ ایک دن کلاس کے آدھے طالبعلم آئیں اور اگلے دن دوسرے، سماجی فاصلہ رکھنے سے بچوں میں جراثیم کی منتقلی نہیں ہوسکے گی۔شفقت محمود نے کہا کہ اگلے سال مارچ 2021 میں پہلی جماعت سے پرائمری تک یکساں تعلیمی نصاب نافذ ہوجائے گا۔یہ ایلیٹ انگلش میڈیم، کم فیس والے نجی اسکولوں سمیت مدارس اور تمام اسکولوں میں نافذ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پہلے 5 برسوں میں میڈیم اردو یا مادری زبان ہوگی۔ اس کے بعد اگر کسی کی مادری زبان انگریزی ہوگی تو وہ انگریزی میں پڑھ سکتے ہیں۔ ہم نے صوبوں سے کہا ہے کہ اگر اپنی مادری زبان میں پڑھانا چاہتے ہیں تو کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔دوسری جانب وفاقی پارلیمانی سیکرٹری وزارت تعلیم وپیشہ وارانہ تربیت وجیہہ اکرم نے کہا ہے کہ18ویں ترمیم اچھے کاموں سے نہیں روکتی,پہلی تا پانچویں جماعت کا نصاب وزارت کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کردیا ہے جو تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت اور اتفاق سے تیار کیا گیا ہی,مفید ،مثبت تجاویز کا آخرتک خیرمقدم کریں گے، محدود طبقہ یکساں نصاب کا مخالف ہے مگر ہمیں ایک متحد قوم تیار کرنی ہے جس میں سب بچے آپس میں بات کرسکیں اورسب کے بچوں کو ترقی کے برابر مواقع میسر ہوں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں