کراچی(آئی این پی)وفاقی حکومت کراچی میں بجلی کی فراہمی میں بہتری کے لیے کئی تجاویز پر غور کر رہی ہے اور حالیہ بارشوں کے بعد بجلی کی فراہمی میں ناکامی سے متعلق مختلف شکایات کے باعث ان تجاویز میں سے ایک کے الیکٹرک کا انتظامی کنٹرول سنبھالنے کا آپشن بھی ہے۔اتوار کووفاقی وزیر منصوبہ
بندی اسد عمر نے ہفتے کو کے الیکٹرک انتظامیہ سے کمپنی کے ہیڈ آفس میں ملاقات کی، جس کے بعد انہوں نے اپنے دورے کی وجوہات کے بارے میں میڈیا کو بتایا ساتھ ہی زیربحث منصوبوں سے متعلق بھی آگاہ کیا۔کے الیکٹرک کے ہیڈکوارٹرز کے باہر صحافیوں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پورے پاکستان کی توجہ کراچی پر ہے، ہم نے دیکھا ہے کہ کراچی کئی مسائل کا سامنا کر رہا ہے اور بجلی کی فراہمی شہر کے اہم مسائل میں سے ایک ہے جس کا اسے گزشتہ کئی برسوں سے سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسی مسئلے پر حال ہی میں سپریم کورٹ میں بھی روشنی ڈالی گئی تھی اور آج کی ملاقات اسی کراچی ترقیاتی پروگرام کا حصہ تھی۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ انہوں نے کے الیکٹرک کی سینئر انتظامیہ سے ملاقات کی اور سپریم کورٹ کی جانب سے اٹھائے گئے معاملات پر تبادلہ خیال کیا اور کارکردگی میں بہتری کے لیے تجاویز کا تبادلہ کیا۔انہوں نے کہا کہ کراچی کے لیے دیگر ترقیاتی منصوبوں کے ساتھ ساتھ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ سے ان کی بات کے دوران یہ فیصلہ ہوا تھا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت دونوں شہر کے بجلی کے بحران کے پائیدار حل کے لیے ساتھ بیٹھیں گی۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ اب کے الیکٹرک انتظامیہ اور صوبائی حکومت کے ساتھ ہمارا جو بھی تبادلہ خیال ہوا ہے وہ وزیراعظم کے سامنے رکھا جائے گا۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہمیں سنجیدگی سے اس آپشن کو دیکھنے کی ضرورت ہے کہ آیا ہم نے کے الیکٹرک کی موجودہ انتظامیہ کو ہی معاملات کو چلانے کی اجازت دینی چاہیے یا وفاقی حکومت کو معاملات اپنے کنٹرول میں لینے کے لیے آگے آنے کی ضرورت ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں