اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی پارلیمانی سیکرٹری وزارت تعلیم وپیشہ وارانہ تربیت وجیہہ اکرم نے کہا ہے کہ18ویں ترمیم اچھے کاموں سے نہیں روکتی,پہلی تا پانچویں جماعت کا نصاب وزارت کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کردیا ہے جو تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت اور اتفاق سے تیار کیا گیا ہی,مفید ،مثبت تجاویز کا آخرتک
خیرمقدم کریں گے، محدود طبقہ یکساں نصاب کا مخالف ہے مگر ہمیں ایک متحد قوم تیار کرنی ہے جس میں سب بچے آپس میں بات کرسکیں اورسب کے بچوں کو ترقی کے برابر مواقع میسر ہوں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’ایک قومی نصاب،امکانات وخدشات‘‘کے عنوان سے نیشنل پریس کلب میں منعقدہ رائونڈ ٹیبل میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔رائونڈ ٹیبل کا اہتمام صحافی تزئین اختر اور سماجی کارکن کمیونٹی ڈویلپمنٹ کونسل میرا ملک نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔رائونڈ ٹیبل میں نیشنل کمیشن فار چائلڈ رائٹس کی چیئرپرسن افشاں تحسین باجوہ نے بھی شرکت کی۔ان کے علاوہ دی لنکس سکول سسٹم کی ایم ڈی مصباح خورشید،ماہر تعلیم نسرین اقبال،نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی سے افشین ذیشان،کامسیٹس یونیورسٹی سے پروفیسر شیرازی،ممبر نصاب کونسل سلمی آصف،دانشور خالد مجید ملک، پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ثناء اللہ گھمن،پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر افضل بابر،ماہر تعلیم سیدہ صائمہ وارث علی،راجہ برہان الحق سمیت ماہرین تعلیم اور صحافیوں نے بھی شرکت کی۔انہوں نے وفاقی پارلیمانی سیکرٹری کے سامنے اپنی تجاویز پیش کیں۔وجیہہ اکرم نے سب کی تجاویز کے نوٹس لئے اور جو اب بھی دیے۔انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ شور اسلامیات پر ہورہا ہے کہ اس سے بہت بوجھ پڑجائے گا اور اس میں دین کی طرف بہت زیادہ جھکائو ہے۔یہ اعتراضات بلاجواز ہیں۔پاکستان اسلامی ملک ہے۔یہاں اسلامیات پڑھائی جائے گی۔بچوں کو ناظرہ قرآن،سنت،احادیث کی تعلیم دی جارہی ہے تاکہ وہ ان کو عملی زندگی میں اپنا کر اچھے انسان بن سکیں۔۔وجیہہ اکرم نے کہا کہ نصاب زیادہ تر وہی ہے جو2006تک تھا۔ہم نے اس کو دوبارہ ترتیب دیا ہے اور نئی معلومات شامل کی ہیں۔یہ زیادہ تر وہی نصاب ہے جو2006تک تھا۔ مادری زبان کے حوالے سے خدشات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم اردو میں کتاب بنا کر دے رہے ہیں۔۔صوبے چاہیں تو اس کو مادری زبان میں پڑھاسکتے ہیں۔انگریزی پہلی جماعت سے پانچویں تک تعارفی طور پر ہوگی اور اس دوران بچہ انگریزی سے واقفیت حاصل کرچکا ہوگا۔پھر آگے جب وہ تمام مضامین انگریزی میں پڑھے گا تو مشکل نہیں ہوگی۔ان کے کانسپیٹ آسان انگریزی میں کلیئر کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ تمباکو نوشی اور دیگر ایسی عادات سے با ز رکھنے کے لئے بھی مواد شامل کیا گیا ہے۔ اساتذہ کی تربیت اور اسیسمنٹ کی جارہی ہے تاہم پائلٹ پراجیکٹ میں اس لئے نہیں جاسکتے کہ اس طرح بہت وقت درکار ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک قوم ہیں مگر آپ انگلش میڈیم ،مدرسے اور عام سکول کے تین بچوں کو ساتھ بٹھا کر دیکھیں وہ آپس میں بات نہیں کرسکتے۔انگلش میڈیم والا آگے نکل جاتا ہے اور باقی پیچھے رہ جاتے ہیں۔ہمیں یہ تفریق ختم کرنا ہے ۔سب کے بچوں کویکساں نصاب سے یکساں ترقی کے مواقع حاصل ہوں گے۔اس پر ایک انتہائی محدود طبقہ شور مچارہا ہے مگر وزیر اعظم کے وژن کے مطابق وزارت تعلیم اس پر عملدرآمد کے لئے اپنا کام جاری رکھے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں