کراچی(پی این آئی) ورلڈ بینک کنٹری ڈائریکٹر پاکستان نے کہا ہے کہ کراچی کے انفراسٹرکچر کے لئے 9 سے 10 ارب ڈالر لگیں گے ۔ان کے مطابق 10 سال کی مد کے قرضے سے کراچی کے ٹرانسپورٹ، سیوریج ،پانی اور سولڈ ویسٹ کے مسائل حل ہوسکیں گے۔ورلڈ بینک نے سال 2018 میں کراچی پر ایک تفصیلی
رپورٹ جاری کی تھی۔2018 کی رپورٹ کے مطابق کراچی کو زندگی گزارنے کے قابل شہر بنانے کے لیے 10 ارب ڈالرز کا خرچہ آئے گا۔کنٹری ڈائریکٹر کے مطابق کچرے اور آلودگی کی وجہ سے کراچی کا شمار جنوبی ایشیا کے پانچویں گندے ترین اور آلودہ شہر میں ہونے لگا ہے۔ورلڈ بینک نے 2018 میں ایک رپورٹ میں کراچی کے مسائل پر خطرے کی گھنٹی بجا دی تھی۔ ورلڈ بینک نے بتادیا تھا کہ کراچی کو ٹرانسپورٹ، ٹوٹی پھوٹی سڑکوں، پانی کی فراہمی اور نکاسی، کچرے، تجاوزات، بڑھتی آبادی اور آلودگی کے مسائل کا سامنا ہے کراچی کو زندگی گزارنے کے قابل شہر بنانے کے لیے 10 ارب ڈالرز کا خرچہ آئے گا جس کی تکمیل میں 10 سال کا عرصہ لگے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں