اسلام آباد (پی این آئی) تجزیہ کار سمیع ابراہیم نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے پیغام دیا گیا ہے کہ ایف اے ٹی ایف پر سیاست کی اجازت نہیں دی جائے ، نوازشریف ، مریم نواز ، شہباز شریف ، مولانا فضل الرحمان اور آصف علی زرداری جو مرضی کرلیں ان کی جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ کے
مشترکہ اجلاس میں اس قانون سازی کے حق میں ووٹ دیں گے ۔اپنے یوٹیوب چینل پر اظہار خیال کرتے ہوئے سمیع ابراہیم نے بتایا کہ اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے حزب اختلاف اور حکومت کو بھی سخت پیغام دیا گیا ہے کہ ایف اے ٹی ایف اور کراچی کے معاملے پر کسی بھی قسم کی سیاست کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ، کرپشن کے خلاف ، دہشت گردوں کی فنڈنگ کے خلاف جو قانون سازی کی جارہی ہے اس میں پاکستان کی بقا ہے اگر اس میں حکومت کا ساتھ نہ دیا گیا تو اس کے نتائج بہت خوفناک ہوں گے ، قانون سازی کیلئے سب جماعتوں کا یکساں موقف دنیا کیلئے پیغام ہوگا کہ کرپشن کے خلاف پاکستان کی طرف سے ایک ہی آواز ہے کہ یہ قبول نہیں ہے ۔ تجزیہ کار کے مطابق ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیاستدانوں نے اس ملک کو دشمن سمجھ کر مل کر لوٹا ہے ، ٹوٹے پھوٹے قوانین کی وجہ سے کرپٹ عناصر پر ہاتھ بھی نہیں ڈالا جاسکتا جس کیلئے قانون سازی کی ضرورت ہے اسی قانون سازی کو روکنے کیلئے اپوزیشن کی سب جماعتیں اکٹھی ہو رہی ہیں . تجزیہ کار نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے دیے گئے اس طاقتور پیغام کے اثرات دیگر معاملات پر بھی ہوں گے جس سے پاکستان کی عوام کا فائدہ ہوگا جن میں کراچی کا معاملہ بھی شامل ہے ، آرمی چیف کی طرف سے دورہ کراچی کے دوران تاجر برادری سے بھی ملاقات کی گئی جس میں انہوں نے بتایا کہ پاک فوج مسائل کے حل کیلیئے معاون کا کردار ادا کرے گی اور اس مقصد کیلئے وفاق اور سندھ حکومت کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں