اسلام آباد(پی این آئی ) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ ہر چیز پر پراپیگنڈہ افسوس ناک، میری چئیرمین سی پیک اتھارٹی تعیناتی پر 50لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ کا الزام لگایا گیا، گزشتہ دس ماہ میں ایک پیسہ بھی وصول نہیں کیا، اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کے جواب میں تمام دستاویزی ثبوت موجود ہیں، ہر فورم پر دینے کیلئے تیار ہوں،
ہر لحاظ سے تسلی کرنے اور ٹیکس ماہرین و وکلاء سے مشاورت کے بعد تردیدی بیان جاری کیا ہے۔ جمعرات کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عاصم سلیم باجوہ نے کہاکہ عمران خان کی ہدایت پر معاونین خصوصی کے اثاثہ جات ڈکلئیر گئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ہر چیز پر پراپیگنڈہ شروع ہو جانا انتہائی افسوس ناک ہے۔ میری سی پیک اتھارٹی میں تعیناتی پر بھی گمراہ کن پراپیگنڈہ مہم چلائی گئی کہ مجھے 50لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ واضح کیا کہ چئیرمین سی پیک اتھارٹی کے عہدے پر دس ماہ سے کام کر رہا ہوں آج تک ایک پیسہ بھی تنخواہ وصول نہیں کی۔ میری تنخواہ اور مراعات ایم پی1 سکیل کے مطابق فکس کی گئی تھیں جس کی بشمول الاؤنسز زیادہ سے زیادہ حد 7لاکھ 99ہزار روپے ہے۔ عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ میرے خلاف جھوٹی خبر میں کہا گیا کہ میں ایوان صدر میں 2002میں تعینات ہوا تو ساتھ ہی کاروبار شروع ہوگیا یہ سراسر غلط ہے۔ ایوان صدر میں میری پوسٹنگ 2003کے وسط میں ہوئی۔ میرے بھائیوں نے امریکہ میں 2002کے وسط میں کاروبار شروع کیا۔ وہ 1991میں امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے گئے تھے اور اس وقت سے لے کر ابتک تقریباً 29سال سے وہاں پر رہائش پذیر ہیں، میرے تین بھائیوں نے محنت کرکے کاروبار کو یہاں تک پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ میرے بھائیوں کے سو سے زائد سٹورز کی بات ہو رہی ہے، امریکہ میں ایک ایسا پاکستانی بھی موجود ہے جس کے 1200سٹورز ہیں۔ امریکہ جیسے ملک میں جہاں سسٹم ٹھیک ہے اگر کوئی محنت کرتا ہے
تو اسے اس کا صلہ بھی ملتا ہے اور وہ ترقی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 70ملین ڈالر کا کاروبار کا دعویٰ کرنے والے اس کی تفصیل بھی ضرور دیکھیں اس میں سے 60ملین ڈالر بینکوں سے قرض حاصل کیا گیا ہے۔50سے زائد سرمایہ کاروں کا امریکی گروپ بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ بقیہ سرمایہ کاری میں بھائیوں اور فیملی کا حصہ شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے خلاف لگائے گئے
الزامات کی تردید کرنے میں 4سے پانچ روز کا وقت اس لئے لگایا کہ ہر لحاظ سے تسلی کر لی جائے اور معلومات اکٹھی کی جائیں۔ پاکستان اور امریکہ سے ہر چیز کا ڈیٹا منگوا کر اور ٹیکس ایڈوائز سے مشورہ کر کے اور وکیل کو دکھا کر یہ تمام اعدادوشمار جاری کئے گئے ہیں۔
ہر چیز کی مکمل منی ٹریل موجود ہے، دستاویز ی ثبوت موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک حد تک ہی معلومات پبلک کی جا سکتی ہیں۔ میں نے آج تک کوئی سیاسی بیان نہیں دیا نہ ہی سیاست سے میرا تعلق ہے۔ جس فورم پر بھی پوچھا جائے گا میں ریکارڈ پیش کرنے کے لئے تیار ہوں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں