لاہور (پی این آئی) گذشتہ روز وفاقی وزارت داخلہ نے امریکی شہری سنتھیا رچی کی ویزے میں توسیع کی درخواست مسترد کرتے ہوئے 15 روز میں پاکستان چھوڑنے کا حکم دیدیا ہے ۔ امریکی شہری سنتھیا رچی کے ویزے کی مدت 31 اگست کو ختم ہوچکی ہے اور انہوں نے ویزے کی توسیع کے لیے درخواست دی تھی
تاہم وزارت داخلہ نے ان کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔۔اسی حوالے سے سنتھیا رچی کا کہنا ہے کہ میں وزارت داخلہ کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کروں گی۔جمہوری جماعت کہلانے کی دعویدار پیپلز پارٹی کے قول و فعل میں تضاد ہے۔کسی بھی قانون میں آزادی اظہارِ رائے پر پابندی نہیں لگائی گئی۔سیاسی جماعت کا بند بیانات سے ڈر جانا عجیب بات ہے۔انہوں نے مزید کہا رحمن ملک نے مجھے آصف زرداری سے ملنے نہیں دیا۔سنتھیا رچی سے سوال کیا گیا کہ جب آپ کو ڈی پورٹ کر دیا جائے گا تو کیا مزید سنسی خیز انکشافات سامنے لا سکتی ہیں جس کا جواب دیتے ہوئے امریکی بلاگر نے کہا کہ اگر مجھے ڈی پورٹ کیا گیا تو سب کا جینا حرام کر دوں گی،ایسے انکشافات ہوں گے جو پہلے کبھی کسی نے نہیں دیکھے ہوں گے۔واضح رہےکہ امریکی شہری سنتھیا رچی نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، سابق وزیر داخلہ رحمان ملک اور مخدوم شہاب الدین پر سنگین نوعیت کے الزامات لگائے تھے جسے وہ پولیس اور عدالت کے سامنے ثابت کرنے میں ناکام رہی ہیں۔پی پی رہنما رحمان ملک نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں اس سلسلے میں ایک درخواست دائر کی تھی جس پر عدالت نے سیکرٹری داخلہ کو سنتھیا رچی کے ویزہ میں توسیع کے معاملے پر فیصلہ کرنے کا کہا تھا۔ سابق وزیرداخلہ رحمان ملک نے سنتھیا رچی پر ہتک عزت کا دعویٰ بھی دائر کیا تھا۔ یاد رہے کہ چند روز قبل وزارت داخلہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کو آگاہ کیا تھا کہ سنتھیا رچی کے پاس پاکستان میں رہنے سے متعلق تمام قانونی دستاویزات موجود ہیں اور ان کے ویزے کی میعاد 31 اگست تک ہے۔ سنتھیا رچی بزنس ویزہ پر پاکستان آئی تھیں اور انھوں نے اپنے ویزے میں توسیع کی درخواست دے رکھی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں