لاہور(پی این آئی) بزدار حکومت نے ایک اور تاریخ ساز سنگ میل عبور کر لیا،ضلع لیہ کے علاقے چوبارہ میں 100 میگا واٹ کا سولر پراجیکٹ لگایا جائے گاجس سے ملکی تاریخ کے سب سے کم ترین ٹیرف3.7سینٹ پر بجلی حاصل کی جائے گی، اس منصوبے پر 10 ارب روپے کی سرمایہ کاری ہو گی،وزیر
اعلی آفس میں محکمہ توانائی پنجاب کے پنجاب پاورڈویلپمنٹ بورڈ، متبادل توانائی ترقی بورڈ اور زینفا(Zhenfa) پاکستان نیوانرجی کمپنی کے مابین معاہدہ پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی ،وزیر اعلی پنجاب اور وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان مہمان خصوصی تھے، پنجاب پاور ڈویلپمنٹ بورڈ کے مینجنگ ڈائریکٹر، متبادل توانائی ترقی بورڈ کے چیف ایگزیکٹوآفیسر اور زینفاپاکستان نیو انرجی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے لیٹر آف سپورٹ پر دستخط کئے ، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی عثمان بزدار نے کہا کہ انرجی سے نہ صرف عام شہری مستفید ہوتے ہیں بلکہ صنعتوں کا پہیہ بھی چلتا ہے، انہوں نے کہا کہ پنجاب میں آبادی اورترقی پذیر معیشت کی وجہ سے توانائی کی ضروریات باقی صوبوں کی نسبت زیادہ ہے ،حکومت پنجاب آئین پاکستان کے تحت توانائی کی تمام تر ضروریات اپنے وسائل سے حاصل کرنے کیلئے کوشاں ہے، بجلی کی ملکی پیداوار کا تقریباً70فیصد پنجاب میں استعمال ہوتا ہے اوربجلی سے حاصل ہونیوالی ملک کی بھر کی کل آمدنی کا 82فیصد ریونیو پنجاب ادا کرتا ہے،وزیر اعلی نے کہا کہ ماضی کے برعکس ہماری حکومت سستی بجلی کے دیر پا ذرائع کے حصول کی طرف گامزن ہے، سابق حکومت نے انرجی کے مہنگے منصوبے لگائے جس سے عوام پر بوجھ پڑا ،انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں سکولوں،کالجوں اوریونیورسٹیوں،بنیادی مراکز صحت سمیت دیگر سرکاری عمارتوں کو مرحلہ وار شمسی توانائی پر منتقل کیاجائے گا،پنجاب کے 950بنیادی مراکز صحت کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کے منصوبے پر کام جاری ہے۔Punjab Energy Efficiency and Conservation Agency محکمہ انرجی کے زیر اہتمام لاہور کی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اوردیگر سرکاری اداروں کی سولر آئزیشن کیلئے ٹیکنیکل ایڈوائس فراہم کررہاہے،پنجاب میں توانائی کی بچت کیلئے Energy Conservation Building Codes مرتب کیے جاچکے ہیں اوران پر عملدرآمد کر کے حکومت پنجاب اربوں روپے کی بچت کی پالیسی پر عمل پیرا ہے،انڈسٹریل سٹیٹس، واساز،اورنج لائن ٹرین جیسے منصوبوں کو بھی توانائی کے متبادل ذرائع پر منتقل کرنے کی تجویز کا جائزہ لیا جارہاہے،عثمان بزدار نے کہا کہ انرجی سیکٹرمیں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود اور حکومت سرمایہ کاروں کی بھرپور معاونت کررہی ہے، پنجاب پاور ڈویلپمنٹ بورڈمیں ون ونڈو آپریشن کے ذریعے توانائی سیکٹر میں سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں ، توانائی معاہدوں پر عملدرآمد کو کم از کم وقت میں یقینی بنانے کیلئے میکنزم بنایا ہے اور زینفا پاکستان نیو انرجی کمپنی کے ساتھ ہونیوالا معاہدہ اسی سلسلے کی کڑی ہے، وزیر اعلی نے بتایا کہ حکومت پنجاب اس منصوبے میں صرف 3.7سینٹ کے نرخ پر بجلی خرید ے گی اوراس منصوبے سے نیشنل گرڈ کو 17 کروڑ30لاکھ یونٹ بجلی فراہم کی جائے گی، یہ بجلی تقریباً 70ہزار گھروں کی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے کافی ہوگی،
پنجاب میں ویسٹ ٹوانرجی پراجیکٹ کا بھی جائزہ لے رہے ہیں جو متبادل توانائی کے حصول کا بہترین ذریعہ ثابت ہوگا،وفاقی وزیر توانائی عمرایوب خان نے حکومت پنجاب کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں سب سے کم ٹیرف پر سولر پراجیکٹ کا معاہدہ کیا ہے جس پر وزیر اعلی عثمان بزدار اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں ،انہوں نے کہا کہ سابق حکومتوں نے تیل اور گیس سے بجلی کے مہنگے منصوبے لگائے جبکہ ہم سستے ذرائع سے بجلی کی پیداوار میں اضافہ کر رہے ہیں ، نیٹ میٹرنگ کو سنگل فیز پر لائیں گے ، ہم نے ٹرانسمیشن لائن کے نظام کو بہتربنایا ہے ، آج ٹرانسمیشن لائن 24 ہزار میگا واٹ بجلی ترسیل کرنے کی استعداد رکھتی ہے،آج ہم نے یہ منصوبہ شروع کر کے ایک سنگ میل عبور کیا ہے ، صوبائی وزیر توانائی ڈاکٹر اختر ملک نے کہا کہ آج پنجاب حکومت نے تاریخی معاہدے پر دستخط کئے ہیں ،سابق دور میں دنیا کے مہنگے ترین سولر منصوبے پاکستان میں لگائے گئے اور سرکاری خزانے کو بے دردی سے ضائع کیا گیا،انہوں نے کہاکہ8 ہزار سکولوں کو سولر انرجی پر منتقل کر چکے ہیں ، 15 ہزار سکولوں کو سولر پر منتقل کرنے کا ہدف پورا کریں گے، ایڈیشنل چیف سیکرٹری توانائی ارم بخاری نے کہا کہ وزیر اعلی عثمان بزدار نے ہر موقع پر بھرپور تعاون فراہم کیا ،یہ پاکستان کی تاریخ کا سستی بجلی کی فراہمی کے حوالے سے اہم منصوبہ ہے ، 100 میگا واٹ سولر منصوبے کا ٹیرف 3.7 سینٹ رکھا گیا ہے ، صوبائی وزیر توانائی ڈاکٹر اختر ملک، صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان، اراکین اسمبلی غزین عباسی، سعدیہ سہیل، وزیر اعلی کے مشیر ڈاکٹر سلمان شاہ، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری توانائی، پرنسپل سیکرٹری وزیر اعلی، زینفا پاکستان کے عہدیداران،چینی کمپنی کے ماہرین اور دیگر اعلی حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں