سوات میں رابطہ پل سیلاب میں بہہ گئے، زمینی رابطہ منقطع، ہزاروں سیاح محصور ہو گئے، امدادی اداروں کو ہدایات جاری کر دی گئیں

سوات، پشاور(این این آئی)شدید بارشوں کے باعث بحرین پل سیلاب میں بہہ گیا اور کالام کا زمینی راستہ منقطع ہوگیا۔اطلاعات کے مطابق بارشوں کے باعث خیبرپختون خوا کے مختلف اضلاع میں لینڈسلائیڈنگ اور سیلابی ریلوں نے نظام زندگی درہم برہم کردیا ہے۔خیبرپختون خوا کے خوبصورت تفریحی مقام سوات اور اس کے

ملحقہ علاقوں کالام مدین اور بحرین میں شدید نقصان ہوا، شدید بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب میں تحصیل بحرین جرو کے مقام پر پل بہہ گیا اور رابطہ پل پر 13 افراد پھنس گئے جبکہ کالام کا زمینی رابطہ دیگر شہروں سے منقطع ہونے کے باعث ہزاروں سیاح پھنس گئے ہیں، مدین میں دریائے سوات میں پانی کی سطح مزید بلند ہوگئی اور مدین بحرین میں ہوٹلوں کو سیاحوں سے خالی کرالیا گیاریسکیو کے مطابق اہلکاروں نے امدادی آپریشن شروع کردیا ہے، اور اب تک کی اطلاعات میں فتح پور کے مقام پر دریائے سوات میں خاتون ڈوب گئی، مرغزار میں دیورا گرنے سے ایک شخص شدید زخمی ہوا جسے ہسپتال منتقل کردیا گیا، مینگورہ کے نواحی علاقے وتکے میں گودام پر تودہ گرنے سے 5 افراد زخمی ہوئے جنہیں سیدوشریف ہسپتال منتقل کیا گیا، شانگلہ بشام کے علاقے برباٹکوٹ میں مکان کی دیوار گرنے سے 2 بچے جاں بحق ہوئے جن کی شناخت 7 سالہ ادریس اور 6 سالہ مغیس کے نام سے ہوئی۔دوسری جانب سوات میں بھی بارش کا سلسلہ جاری رہا جبکہ دریائے سوات کے بہا ئومیں اضافہ ہو گیا، سیلاب کے خدشے کے پیش نظر عوام کو محفوظ مقامات ہر منتقل ہونے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ریسکیو کے مطابق حالیہ بارشوں میں اب تک صرف سوات میں 45 سے زائد مکانات اور ہوٹلوں کو نقصان پہنچا، چند روز قبل مدین میں سیلابی ریلے میں 20 افراد دریائے سوات میں بہہ گئے تھے، بحرین اور درال خوڑ پر موجود ہوٹلوں کو سیاحوں سے خالی کرادیا گیا ہے، مدین اور بحرین کا مختلف علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے، سوات میں بارش اور سیلابی ریلوں سے 6 رابطہ پل اور درجنوں مکانات ریلے میں بہہ گئے ہیں، دیر لوئر میں شدید بارش کی وجہ سے بجلی کا نظام درہم برہم اکثر علاقے بجلی سے محروم ہوگئے ہیں۔دوسری جانب وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبے کے مختلف حصوں میں بارشوں اور سیلاب سے ہونے والی جانی و مالی نقصانات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے پی ڈے ایم اے حکام ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی اور متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں تیز کرنے کے احکامات جاری کرتے ہئوے کہا ہے کہ سیلاب کے متاثرین کو امدادی اشیا کی فوری فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔وزیر اعلی کے پی کا کہنا ہے کہ ڈپٹی کمشنرز اپنے اپنے اضلاع میں ریلیف کے کاموں کی خود نگرانی کریں، سیلابی ریلوں سے متاثرہ رابطہ سڑکوں, پلوں اور دیگر انفراسٹرکچر کی فوری بحالی کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں، متاثرہ علاقوں میں بحالی کے کاموں کے لئے تمام متعلقہ محکمے مربوط اقدامات اٹھائیں۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں