اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز نے واضح کیا ہے کہ نواز شریف کو قانون کے سامنے پیش ہوکر سوالوں کے جواب دینا ہوں گے،تین مرتبہ وزیر اعظم رہنے والا اگر قانون سے بھاگتا ہے تو اس پر عوام کو سوچنا چاہیے،مسلم لیگ (ن )انتشار کا شکار ہے اس میں کئی گروپس بنے ہوئے
ہیں،حکومت کو ایک عورت برداشت نہ ہونے سے متعلق شاہد خاقان عباسی کا بیان مجھے سمجھ نہیں آیا،وزیر اعظم عمران خان جمعہ کو کراچی کیلئے بڑے پیکج کااعلان کرینگے ،وزیر اعظم چاہتے ہیں کراچی کو اہم مسائل سے چھٹکارا ملے ،ہم سندھ حکومت کے مینڈیٹ کو مانتے ہیں اس کے تعاون کے بغیر مسائل نہیں ہونگے ،سندھ حکومت یا تو اہل نہیں یا کراچی کی صورتحال کو سنجیدہ نہیں لے رہی، ایف اے ٹی ایف سے متعلق اپوزیشن کو فیصلہ کرنا ہے کہ اس نے بھارت کے بیانیہ کی حمایت کرنی ہے یا پاکستان کی بیانیہ کی،سی پیک کو ن لیگ نے ذاتی پروجیکٹ بنا لیا جو غلط ہے،سی پیک عوام کا پراجیکٹ ہے ،شیخ رشید کی کتاب ابھی ملی نہیں،کتاب پڑھیں گے تو اس پر جواب دیں گے۔ منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کراچی کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ انہوں نے بتایاکہ وزیراعظم نے کابینہ اجلاس سے پہلے دو چیزوں کا ذکر کیا ،کراچی اور کراچی کے عوام ایک مشکل صورتحال سے گزر رہے ہیں،وفاق کراچی کیلئے جو کرسکتا ہے کرے گا۔ انہوںنے کہاکہ کراچی اہم ترین شہر ہے،سندھ حکومت یا تو اہل نہیں یا کراچی کی صورتحال کو سنجیدہ نہیں لے رہی۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم چاہتے ہیں کہ کراچی کے لیے وفاق کا ڈسٹری بیوشن مربوط ہو۔انہوںنے کہاکہ وزیراعظم چاہتے ہیں کہ کراچی کو اہم مسائل سے چھٹکارا ملے،پینے کے صاف پانی ، سیوریج اور ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل ہو۔ انہوںنے کہاکہ ہم سندھ حکومت کے مینڈیٹ کو مانتے ہیں اس کے تعاون کے بغیر نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم جمعہ کو کراچی جا رہے ہیں ،وزیراعظم کراچی کے لیے پیکج اور منصوبوں کا اعلان جمعہ کو کریں گے۔انہوںنے بتایاکہ وزیراعظم نے حفیظ شیخ اور ثانیہ نشتر کو احساس پروگرام کا فیز ٹو شروع کرنے کی ہدایت کی ہے،حکومت کو ایک عورت برداشت نہ ہونے سے متعلق شاہد خاقان عباسی کا بیان مجھے سمجھ نہیں آیا ،جب نوازشریف وزیراعظم تھے تو انہوں نے نے نظیر بھٹو اور نصرت بھٹو سے کیا سلوک کیا ،ہم نہیں چاہتے تھے کہ مریم نواز شریف کو پہلے جیسے ڈرامہ کا موقع ملے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت ہمارا ازلی دشمن ہے،بھارت ہمیں نقصان پہنچانے کا کوئی موقع نہیں چھوڑتا۔ انہوںنے کہاکہ ایف اے ٹی ایف سے متعلق اپوزیشن کو فیصلہ کرنا ہے کہ اس نے بھارت کے بیانیہ کی حمایت کرنی ہے یا پاکستان کی بیانیہ کی۔ انہوںنے کہاکہ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر کے لیے وفاق نے بھی نام دیے ہیں ،کراچی کے ایڈمنسٹریٹر کا فیصلہ صوبائی حکومت نے کرنا ہے۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ شیخ رشید کی کتاب ابھی ملی نہیں،کتاب پڑھیں گے تو اس پر جواب دیں گے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ سی پیک پاکستان کے عوام کا پروجیکٹ ہے،سی پیک کو ن لیگ نے ذاتی پروجیکٹ بنا لیا جو غلط ہے،چائنہ سیاسی جماعت کے ساتھ نہیں حکومت کے ساتھ کام کرتا ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ دشمن نہیں چاہتے کہ پاکستان ترقی کرے۔ انہوںنے کہاکہ ہر ملک اپنے قومی مفاد میں فیصلے کرتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ سی پیک پاکستان کے قومی مفاد میں اس کی حفاظت کریں گے۔انہوںنے کہاکہ عدالت نے بھی کہا ہے کہ نواز شریف کو واپس آنا ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ تین مرتبہ وزیر اعظم رہنے والا اگر قانون سے بھاگتا ہے تو اس پر عوام کو سوچنا چاہیے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ نواز شریف کو قانون کے سامنے پیش ہوکر سوالوں کے جواب دینا ہوں گے۔ وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ نواز شریف چہل قدمی کی تصویریں اور چائے پینے کی تصویریں بھیج رہے ہیں۔ انہںنے کہاکہ مسلم لیگ (ن )انتشار کا شکار ہے اس میں کئی گروپس بنے ہوئے ہیں۔انہوںنے بتایاکہ عاصم باجوہ کابینہ اجلاس میں شریک ہوئے تھے،عاصم باجوہ ایک دو روز میں اپنی پوزیشن واضح کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ میڈیا آزاد ہے لیکن خبر کے حوالے سے میڈیا کی ذمہ داری بھی بنتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں