لاہور (پی این آئی) امریکی شخصیت نے نواز شریف کو ریلیف دینے کے لیے اہم پاکستانی شخصیت سے رابطہ کر لیا ۔تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی و تجزیہ کارنے انکشاف کیا ہے کہ اہم امریکی شخصیت نے نواز شریف کے لیے ریلیف مانگا ہے اور آنے والے دنوں میں مسلم لیگ ن کے لیے بہت سی آسانیاں پیدا ہوں گی۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئےتجزیہ کار نے مزید کہا کہ ایک اہم ترین امریکی شخصیت نے پاکستان کی اہم شخصیت سے رابطہ کیا ہے اور کہا کہ پاکستان کی سیاست اور عالمی سیاست میں نواز شریف کا کردار ابھی باقی ہے اس لیے نواز شریف کے ساتھ غیر معمولی سلوک نہ کیا جائے اور انہیں انتقام کا نشانہ مت بنایا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ جج ارشد ملک کیس کے اہم کردار ناصر بٹ کو بھی برطانیہ میں فرانزک کی اجازت دے دی گئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس فون کال کے بعد جلد تبدیلی نظر آئے گی اور چند ہفتوں میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور مسلم ن کے لیے آسانیاں پیدا ہوں گی۔دوسری جانب حکومت نواز شریف کو وطن واپس لانے کے لیے متحرک ہو گئی ہے۔تاہم ب مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ حکومت نوازشریف کو بھول جائے وہ واپس نہیں آئیں گے۔ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نوازشریف اس وقت ہی واپس آئیں گے جب وہ پوری طرح سے صحتیاب ہو جائیں گے اور نوازشریف پوری طرح سے صحتیاب اس وقت ہی ہوں گے جب اس موجودہ حکومت کی صحت پوری طرح سے خراب ہوچکی ہوگی اس سے پہلے یہ لوگ ان کا انتظار ہی کرتے رہیں گے جو حربے انہوں نے استعمال کرنے ہیں کریں اور 100طرح کے حربے استعمال کریں وہ اس طرح سے نہیں آئیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قائد نوازشریف ورزش بھی کرتے ہیں ہم نے نوازشریف سے درخواست کی ہے کہ اپنی ورزش کرتے ہوئے ایک تصویر جاری کریں، جس دن نواز شریف کی ورزش کر نے والی تصویر آگئی، اس دن جو کمی رہ گئی ہے وہ بھی دور ہوجائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں