کورونا وائرس کے علاج کے دوران انجیکشن نہیں مل رہا تھا پھر کس کی ہدایات پر انجیکشن کا انتظام کیا گیا؟ شیخ رشید نے اہم انکشاف کر دیا

لاہور (پی این آئی) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے انٹرویو دیتے ہوئے اپنی زندگی کے کئی پہلوؤں سے پردہ اٹھایا ہے۔شیخ رشید نے بتایا کہ ان کی کامیابی کا ایک ہی راز ہے کہ وہ سورج کو کبھی خود سے پہلے طلوع نہیں ہونے دیتے۔میرا ایک ہی مقصد ہوتا ہے کہ سورج کے طلوع ہونے سے پہلے اپنا کام شروع کر دوں۔اللہ

کے فضل و کرم سے بیماری اور کمزوری کی حالت میں بھی کام کو نہیں چھوڑا۔شیخ رشید نے خانہ کعبہ کی چھت پر نماز ادا کرنے کی سعادت حاصل ہونے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں خانہ کعبہ کے اندر اور روضہ رسول ﷺ کے اندر تو بہت بار گیا ہوا تھا۔مجھے علماء سے پتہ لگا کہ خانہ کعبہ کے اندر ایک سیڑھی ہے جو ہر کسی کے لیے نہیں کھل سکتی۔اس کے بعد میں نے ایک ایسی منصوبہ بندی کی جو کامیاب ہونے پر مجھے خانہ کعبہ کی چھت پر نماز پڑھنے کی سعادت نصیب ہوئی۔پاکستان میں صرف چھ لوگوں کو اُس سیڑھی پر چڑھنے کی سعادت نصیب ہوئی جس میں سے ایک خوش نصیب میں ہوں۔شیخ رشید نے کورونا کا شکار ہونے کے دوران انجیکشن نہ ملنے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرے لیے انجیکشن کا انتظام پاک فوج نے کیا۔آرمی چیف اور جنرل افضل نے ہدایت کر کے میرے لیے انجیکشن کا انتظام کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ جب ایک وفاقی وزیر کو انجیکشن نہیں مل رہا تو پھر ایک غریب کو کیسے مل سکتا ہے۔شیخ رشید نے سیاستدانوں کو جی ایچ کیو کی پیداوار کہنے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ تمام لوگ ان سے ملاقاتیں کرتے ہیں۔لیکن اعتراف کرنے سے گھبراتے ہیں۔میں ان کے کھانوں میں شہباز شریف اور بلاول بھٹو سے ملتا رہا ہوں۔شیخ رشید نے کہا کہ جب مجھے کورونا ہوا تووہ زندگی کا مشکل ترین وقت تھا،اس وقت ماں بہت یاد آئی اور احساس ہوا کہ زندگی کچھ بھی نہیں۔یہاں تک کہ یہ سوچنا شروع کر دیا کہ مجھے کہاں دفنایا جائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں