کراچی کے کتنے فیصد علاقوں سے پانی نکال دیا گیا؟ وزیراعلیٰ سندھ نے بڑا دعویٰ کر دیا

اسلام آباد(پی این آئی)وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی کے 90 فیصد سے زائد علاقوں سے پانی نکال دیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے یوم عاشور کے جلوس اور امن و امان کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے شہر کا فضائی دورہ کیا، اس موقع پر ان کے ہمراہ آئی جی سندھ مشتاق مہر بھی موجود

تھے۔شہر کے فضائی دورے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے امن وامان کی صورت حال پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صبح جلوس کے راستے پر چند مقامات پر پانی تھا جسے صاف کردیا گیا۔انہوں نے کہا کہ شہر بھر کے 90 فیصد سے زائد علاقوں سے پانی نکال دیا گیا ہے تاہم اب بھی ڈیفنس، ٹاور اور سرجانی میں چند مقامات پر پانی موجود ہے۔مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ تجاوزات بھی شہر کا اصل مسئلہ ہیں، ان کی باقاعدہ اجازت دی گئی تھی، نالوں کے اندر تعمیرات کی اجازت دی گئی۔ بعد ازاں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کھارادر کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کھارادر میں بارش کے بعد گٹر چوک ہوگئے ہیں، واٹر بورڈ اور کے ایم سی کی 20 گاڑیاں پانی صاف کر رہی ہیں۔مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ عوام کی تکلیف کا احساس ہے، علاقہ مکینوں سے معذرت خواہ ہیں، کوشش ہے شام تک سارا علاقہ کلیئر ہوجائے۔خیال رہے کہ بارش کے 4 روز بعد بھی ڈیفنس اور سرجانی ٹاؤن میں برساتی پانی کی نکاسی نہیں ہو سکی ہے اور اور نہ ہی بجلی مکمل طور پر بحال ہوئی ہے۔دوسری جانب محکمہ موسمیات کے ترجمان خالد ملک کے مطابق مون سون کے چھٹے اسپیل کے آج شام کراچی میں داخل ہونے کا امکان ہے اور یہ سسٹم 24 گھنٹے کراچی میں رکے گا، اس دوران 2 سے 3 مرتبہ بارش ہو سکتی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں