لاہور (پی این آئی) سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کسی انجانے پریشر میں ہے، بظاہر جو مستحکم صورتحال دکھائی دیتی ہے اس میں پی ٹی آئی حکومت کو عوام کو ریلیف فراہم کرنا چاہیے، احتساب کا نیا سلسلہ شروع کرنے، اپوزیشن کے خلاف کاروائیوں اور نواز شریف کی واپسی
کیلئے صلاح مشوروں سے لگتا ہے کہ حکومت دباؤ سے نکلنے کیلئے یہ اقدامات کررہی ہے۔سہیل وڑائچ نے ٹویٹر پر شیئر کردہ روزنامہ جنگ میں شائع اپنے کالم میں بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو کہیں سے خطرہ نہیں، ریاستی ادارے اور حکومت ایک صفحے پر ہیں، اپوزیشن میں ایسا دم خم نظر نہیں آتا کہ وہ کوئی تحریک چلا سکے یا پارلیمان کے اندر ان ہاؤس کیلئے کوشش کرسکے۔بظاہر جو مستحکم صورتحال نظر آ رہی ہے اس میں تحریک انصاف کی حکومت کو چاہئے کہ عوام کو ریلیف دے اور اپنے باقی 3 سال کی اس طرح منصوبہ بندی کرے کہ آئندہ انتخاب بھی جیت سکے مگر تحریک انصاف کی حکومت کسی انجانے پریشر میں ہے۔لیکن احتساب کا نیا سلسلہ شروع کرنے، اپوزیشن کے خلاف کاروائیوں اور کابینہ میں نواز شریف کی واپسی کیلئے صلاح مشوروں سے لگتا ہے کہ تحریک انصاف کو کہیں نہ کہیں سے دباؤ محسوس ہوتا ہے حکومت اس دباؤ سے نکلنے کیلئے اس طرح کے اقدامات اور اعلانات کرتی ہے۔انہوں نے اپنے کالم میں مزید کہا کہ نوازشریف بیرون ملک موجود ہوں، خاموش رہیں ، تب حکومت کیلئے بڑا خطرہ ہیں، یا ملک میں آئیں جیل میں رہیں تب بڑا خطرہ ہے، میری رائے میں حکومت کا زیادہ فائدہ اس میں ہے کہ وہ بیرون ملک رہیں۔اسی طرح اگر عثمان بزدار نیب کے ذریعے جائیں تو تحریک انصاف کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا اگر عمران خان سیاسی طور پر فیصلہ کرکے ان کی جگہ پی ٹی آئی کا کوئی نمائندہ لے آئیں تو پھر کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔افسوس تو یہ ہے کہ کوئی بھی ماضی سے نہیں سیکھتا، چھوٹی چھوٹی غلط فہمیوں سے اختلافات کی خلیج گہری ہوتی جاتی ہے۔امید ہے اس بار لڑائی سے بچنے کی تدابیر کی جائیں گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں