لاہور (پی این آئی) ماہ ستمبر کے پہلے 2 ہفتے خطرناک قرار، ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ بھارت میں موجود انتہائی شدت والے مون سون سسٹم کی وجہ سے پنجاب اور سندھ میں سیلاب آئے گا، افغانستان میں جاری بارشوں کی وجہ سے شمالی ریجن سیلابی صورتحال کا سامنا کرے گا۔ تفصیلات کے مطابق ماہرین
موسمیات کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں، خاص کر سندھ میں ابھی مزید مون سون بارشیں ہوں گی، جس سے سیلانی صورتحال مزید بگڑ جانے کا خدشہ ہے۔بتایا گیا ہے کہ خلیجی بنگال میں موجود مون سون کا ایک اور سسٹم سندھ میں بارشیں برسانے کا سلسلہ شروع کر چکا۔ اس باعث کل سے کراچی میں بارشوں کا ایک اور اسپیل شروع ہوگا۔ اس سسٹم کے تحت کراچی اور سندھ کے دیگر علاقوں میں اگلے 2 سے 3 روز کے دوران بارشیں ہوں گی۔مزید بارشوں سے پہلے سے ہی آفت زدہ قرار دیے گئے کراچی اور سندھ کے دیگر اضلاع میں صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے۔مزید بتایا گیا ہے کہ ستمبر کے پہلے 2 ہفتے تشویش ناک ہو سکتے ہیں۔ بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مون سون کا انتہائی شدت والا سسٹم بارشیں برسائے گا جس کی وجہ سے پنجاب کے دریاوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگی۔ جبکہ سندھ میں بھی ستمبر کے پہلے 2 ہفتوں کے دوران مزید بارشیں متوقع ہیں۔ اس کے علاوہ اس وقت افغانستان میں بھی مون سون کی طوفانی بارشوں نے تباہی مچائی ہے۔افغانستان میں موجود سسٹم کی وجہ سے پاکستان کے شمالی ریجن کے دریاوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگی، موسلادھار بارشوں ہوں گی۔ ماہرین موسمیات کا مزید کہنا ہے کہ سندھ میں جاری ریکارڈ بارشوں کے حوالے سے کئی ماہ قبل ہی پیشن گوئی کر دی گئی تھی۔ تمام صوبائی حکومتوں کو آگاہ کیا تھا کہ رواں برس سندھ میں معمول سے زیادہ مون سون بارشیں ہوں گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں