اسلام آباد(پی این آئی)جمعیت علمائے اسلام(ف) اوراس کی حامی دس اپوزیشن جماعتوں نے پچیس جولائی 2018کے عام انتخابات کو فراڈ قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ ہم نے اس وقت نتائج تسلیم نہیں کئے تھے ، فوری نئے انتخابات کرائے جائیں، آئین کی بالادستی چاہئے،ہر ادارہ آئینی ذمہ داریاں سرانجام دے کوئی ادارہ کسی
کے کام میں مداخلت نہ کرے،پارلیمنٹ بالادست ہو، الیکشن کمیشن کی ازسر نو تشکیل کی جائے،ایسا الیکشن کمیشن ہو جس میں کوئی مداخلت نہ کرسکے، پہلے مرحلے پر رہبر کمیٹی کا اجلاس ہوگا،تجاویز مرتب کی جائیں گی،اے پی سی ایجنڈا بنائیں گے۔تفصیلات کے مطابق اجلاس کے بعد میڈیاکو بریفنگ دیتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ جمعرات کو یہاں اپوزیشن کی دس جماعتوں کا اجلاس ہوا ہے جنہیں ایک ہفتہ پہلے دعوت دی تھی،ان جماعتوں نے حالیہ سیاسی حالات پر تجزیہ کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ میر حاصل بزنجو کی وفات کی وجہ سے پہلے ہونے والا یہ اجلاس آج ہوا ہے،شہبازشریف تشریف لائے تھے ،اپنے اخلاقی فرض کے تحت اپنے ان تمام ساتھیوں کو اعتماد میں لینا ضروری تھا۔اتفاق رائے سے اعادہ کیا ہے پچیس جولائی 2018کاالیکشن فراڈ تھا،اس وقت نتائج تسلیم نہیں کئے تھے ہم نے آج پھر نئے انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔ مولانا فضل الرحما ن نے کہا کہ آئین کی بالادستی چاہئے،ہر ادارہ آئینی ذمہ داریاں سرانجام دے کوئی ادارہ کسی کے کام میں مداخلت نہ کرے،پارلیمنٹ بالادست ہو۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی ازسر نو تشکیل کی جائے،ایسا الیکشن کمیشن ہو جس میں کوئی مداخلت نہ کرسکے،پہلے مرحلے پر رہبر کمیٹی کا اجلاس ہوگا،تجاویز مرتب کی جائیں گی،اے پی سی ایجنڈا بنائیں گے۔مولانا فضل الرحما ن نے کہا کہاس تاثر میں کوئی صداقت نہیں کہ میں نے کسی خاص وجہ سے رائیونڈ جانے سے اجتناب کیا،سیاسی حوالے سے میری بات چیت پارٹی کےصدر میاں شہبازشریف سےرہتی ہے،اپوزیشن جماعتوں کےباہمی تعاون کےوقت اسطرح کے رخنے پیدا کرنے سےگریزکرناچائیے۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز کو میں اپنی بیٹیوں کی طرح عزیز رکھتا ہوں،وہ بڑی ہمت اور بہادری کے ساتھ نہایت مشکل حالات کا مقابلہ کر رہی ہیں، نیب میں پیشی کے وقت اس پر حملہ کی بزدلانہ کاروائی پر میں نے سب سے پہلے آواز اٹھائی اور مریم بیٹی سے بات بھی کی ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں