اسلام آباد (پی این آئی) ملک کے مجموعی آبی ذخائر 5 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے، بارشوں اور گلیشئرز پگھلنے سے آبی ذخائر میں اضافہ ہونے کا سلسلہ جاری، پن بجلی کی پیداوار میں بھی اضافہ ہوگیا، تمام بڑے دریاؤں میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا الرٹ جاری۔ انڈس ریور سسٹم اتھارٹی کی جانب سے
فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق ملک کے مجموعی آبی ذخائر گزشتہ 5 سال کے عرصے کے دوران بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ ملک کے آبی ذخائر 13.18 ملین ایکڑ فٹ تک پہنچ گئے جو 2015ء کے بعد بلند ترین سطح ہے۔ اس تمام صورتحال میں تمام بڑے دریاؤں میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر جبکہ دریائے چناب میں مرالہ خانکی اور قادر آباد میں اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔دریائے راوی اور کابل سے ملحقہ ندی نالوں میں طغیانی کا اندیشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔جہلم اور تلہ گنگ میں سیلاب کی وارننگ جاری کی جا چکی۔ دریائے راوی، کابل اور چناب میں اگلے 48 گھنٹوں میں سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ پانی کے ذخائر کے حوالے سے واپڈا کی جانب سے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلاکے مقام پر پانی کی آمد 183200کیوسک اور اخراج 139500کیوسک۔ دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کی آمد 35400کیوسک اور اخراج35400کیوسک۔دریائے جہلم میں منگلاکے مقام پر پانی کی آمد31500 کیوسک اور اخراج10 ہزارکیوسک۔دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد98900کیوسک اور اخراج74200 کیوسک ہے۔ تربیلا ڈیم کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1392فٹ، ڈیم میں پانی کی موجودہ سطح1548.00 فٹ، ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 5.866 ملین ایکڑ فٹ ہے۔ منگلا ڈیم کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1050فٹ، ڈیم میں پانی کی موجودہ سطح 1239.45 فٹ، ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 7.150 ملین ایکڑ فٹ ہے۔چشمہ بیراج کا کم از کم آپریٹنگ لیول 638.15 فٹ، بیراج میں پانی کی موجودہ سطح 646.50 فٹ، بیراج میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 649 فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 0.169 ملین ایکڑ فٹ ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں