ہم ٹیکس دیتے ہیں لیکن انتظامیہ کونسی ذمہ داری پوری کرتی ہے، کراچی کو کچراچی بنانے والوں کے گریبان پر ہاتھ کون ڈالے گا؟ شاہد آفریدی پھٹ پڑے

کراچی(پی این آئی)ہم ٹیکس دیتے ہیں لیکن انتظامیہ کونسی ذمہ داری پوری کرتی ہے، کراچی کو کچراچی بنانے والوں کے گریبان پر ہاتھ کون ڈالے گا؟ شاہد آفریدی پھٹ پڑے، قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور اسٹار آل راونڈر شاہد خان آفریدی نے کراچی کی موجودہ صورتحال پر مایوسی اور برہمی کا اظہار کرتے

ہوئے کہا ہے کہ کیا یہ ہمارا قصور ہے کہ رہنے کے لئے اس شہر کا انتخاب کیا، یہاں ٹیکس دیتے ہیں لیکن بدلے میں انتظامیہ کون سی ذمہ داری پوری کرتی ہے۔ کراچی کو کچراچی بنانے والوں کے گریبان پر ہاتھ کون ڈالے گا؟سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شاہد آفریدی نے پیغام میں لکھا کہ ہم نے بھی اپنے بچپن میں اس شہر کو ایسے ہی تباہ ہوتے دیکھا تھا اور شرم آتی ہے کہ اب ہمارے بچے بھی اس کی بربادی کے گواہ ہیں۔سیاسی وابستگیوں سے قطع نظر ملک کا سب سے بڑا اور سب سے زیادہ ریوینیو دینے والا شہر انتظامیہ کی سب سے بڑی ناکامی ثابت ہو چکا ہے۔شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ کراچی کے حالات پر اب چپ رہنا مجرمانہ خاموشی ہے، دل خون کے آنسو روتا ہے۔ صبح سے لائٹ نہیں، سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار، گلیاں پانی سے بھر گئیں، لوگ ڈوب رہے ہیں، گٹر ابل رہے ہیں اور کچرا بستیاں نگل رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ لوکل، صوبائی اور وفاقی حکومتیں مکمل ناکام ہو چکی ہیں۔ شاہد آفریدی نے شہر کے مختلف علاقوں کی تصاویر بھی شیئر کیں جہاں صورتحال انتہائی خراب ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں