کراچی (پی این آئی)کراچی کی حالیہ بارشوں نے شہر میں اہم ترین عمارت کو بھی ڈبو دیا، شہری ادارے بری طرح ناکام ہو گئے، کراچی میں بارش سے سندھ ہائیکورٹ کی عمارت بھی محفوظ نہ رہی، عدالت کے احاطے میں بارش کا پانی جمع ہوگیا۔ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے صورتحال کا نوٹس لیکر صفائی کا حکم دے دیا۔
دوسری جانب کراچی میں بارش سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کا ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری ہے۔ آرمی انجینئرز کور کی ہیوی مشینری اور پلانٹس ملیر ندی پر پانی کا بہاؤ روکنے کی کوشش میں مصروف ہے جہاں شگافوں کو پر کیا جا رہا ہے اور لوگوں کو کشتیوں کی مدد سے محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کیلئے بھی اقدامات کئے گئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق کوہی گوٹھ اور درمحمد گوٹھ میں بارش کے باعث 200 سے زائد خاندانوں نے گھر کی چھتوں پر پناہ لی، متاثرین میں کھانے پینے کی اشیا بھی تقسیم کی گئیں۔ادھر محکمہ موسمیات نے کراچی میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ہونیوالی بارش کے اعدادوشمار جاری کر دیئے، جس کے مطابق پی اے ایف فیصل بیس پر سب سے زیادہ 134، گلشن حدید میں 122، صدر میں 88، لانڈھی میں 84 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ پی اے ایف مسرور بیس پر 68، جناح ٹرمینل پر 67 ملی میٹر بارش ہوئی۔محکمہ موسمیات کے مطابق سر جانی ٹاون میں 46، کیماڑی میں 23، سعدی ٹاون میں 71، نارتھ کراچی میں 49، ناظم آباد میں 91 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں