کراچی(پی این آئی) میں اگست کے مہینے میں تیز بارشوں کا 89 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔محکمہ موسمیات کے مطابق اس سے قبل کراچی میں 1931 میں اتنی تیز بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے میں رین ایمرجنسی نافذ کردی جبکہ پی ڈی ایم کو ریلیف کے کام شروع کرنے کی ہدایت کرتے
ہوئے تمام متعلقہ محکموں کے ملازمین کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے ضیا الدین روڈ پربارش کے پانی کا جائزہ لیا اور ایوان صدر پر ڈی واٹر سسٹم لگوایا۔سید مراد علی شاہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے آرٹلری میدان روڈ سے آرٹس کونسل اور پاکستان چوک کی طرف روانہ ہو گئے ۔ کراچی میں شدید بارش کے باعث نشیبی علاقے زیرآب آگئے اورلوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا سب سےزیادہ بارش پی اے ایف بیس فیصل میں 125ملی میٹرریکارڈ، گلشن حدید 114،صدرمیں 83 ملی میٹربارش ہوئی، لانڈھی میں 81 اور اولڈ ایریاایئرپورٹ پر79ملی میٹربارش ریکارڈ ہوئی۔محکمہ موسیمات کے مطابق یونیورسٹی روڈپر77.8 ملی میٹربارش ہوئی، ناظم آباد 76.6،سعدی ٹاون میں 70.8ملی میٹربارش ریکارڈ ہوئی،جناح ٹرمینل پر65.8ملی میٹربارش،پی اے بیس مسرورپر 62ملی میٹربارش ریکارڈ ہوئی۔نارتھ کراچی میں 49.8 اورسرجانی ٹاون میں 42.8ملی میٹربارش ریکارڈکی گئی۔ محکمہ موسیمات کے مطابق بارشوں کا یہ سلسلہ کل بھی جاری رہے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں