متحدہ عرب امارات کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کیے جانے پر او آئی سی کا پہلا باقاعدہ شدید ردِ عمل آگیا

ریاض (پی این آئی) متحدہ عرب امارات کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کیے جانے پر او آئی سی کا پہلا باقاعدہ ردعمل، سیکرٹری جنرل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل سے متعلق ہمارا موقف واضح ہے، فلسطینیوں کو حقوق ملنے، عالمی قوانین اور قرارداتوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کے قیام

تک اسرائیل کو تسلیم کرنا ممکن نہیں۔تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات استوار ہونے اور امن معاہدہ طے پا جانے کے بعد اسلامی مملک کی تنظیم او آئی سی کی جانب سے پہلی مرتبہ باقاعدہ ردعمل دیا گیا ہے۔او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے جاری بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ موجود حالات میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔اسرائیل کے وجود اور مسئلہ فلسطین کے حوالے سے او آئی سی کا موقف واضح ہے، جس میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ او آئی سی نے ہمیشہ عالمی قوانین کے تحت مسئلہ فلسطین کے حل پر زور دیا ہے۔ آو آئی سی کا موقف ہے کہ فلسطینیوں کو ان کے حقوق دیے جائیں۔ آزاد فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں لایا جائے۔ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔اسرائیل کو ان علاقوں کا قبضہ چھوڑنا ہوگا جو 1967 میں اس نے ہتھیائے تھے۔ جبکہ مشرقی بیت المقدس کو آزاد فلسطینی ریاست کا دارالحکومت قرار دیناہوگا۔ واضح رہے کہ تقریباً 2 ہفتے قبل متحدہ عرب مارات نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ امارات پہلا خلیجی اسلامی ملک ہے جس نے اسرائیل کو تسلیم کر لیا اور امریکا کی معانت سے امن معاہدہ کرتے ہوئے سفارتی تعلقات کی بحالی کا اعلان کیا۔اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سفارتی وفود کی سطح پر مذاکرات کے ذریعے مزید دو طرفہ معاہدے کر کے تعلقات بحال کیے جائیں گے۔ جبکہ یہ خبریں بھی گردش کر رہی ہیں کہ امریکا کی جانب سے مزید اسلامی ممالک پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے دباو ڈالا جا رہا ہے۔ تاہم پاکستان اور سعودی عرب دو ٹوک الفاظ میں اعلان کر چکے کہ اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں