اسلام آباد(پی این آئی) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی دو روزہ سرکاری دورے پر جمعرات کو چین پہنچ گئے۔ حنان ہوائی اڈے پر چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق، چین کی وزارتِ خارجہ کے اعلی حکام اور پاکستان سفارت خانے میں تعینات افسران نے وزیر خارجہ کا پرتپاک استقبال کیا۔وزیر خارجہ اپنے دو روزہ
دورہ کے دوران چینی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔شاہ محمود قریشی کا نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کچھ دنوں قبل سعودی وزیر خارجہ سے کشمیر معاملے پر بات ہوئی تھی۔جلد ہی مسلم امہ کے بیشتر ممالک کا بھی موقف سامنے آئے گا،شاہ محمود نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر وزیراعظم نے دو ٹوک موقف پیش کیا۔جب کہ گذشتہ روز سعودی وزیر خارجہ نے بھی اسرائیل کے بارے میں ٹھوس موقف اپنایا۔امید ہے سعودی عرب کشمیر معاملے پر ہمارے ساتھ کھڑا ہو گا۔انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب پاکستان کے تعلقات ہمیشہ سے اچھے رہے ہیں اور اچھے رہیں گے۔سعودی عرب نے اسرائیل پر دوٹوک موقف اپنایا ہے اور یہ ان کا تاریخی موقف ہے۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاک چین اسٹریٹجک مذاکرات میں پاکستان کی نمائندگی کروں گا۔سی پیک کی اہمیت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا۔چین اور پاکستان جانتے ہیں کہ خچے میں اہم تبدیلیاں ہوئی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کی صورتحال دونوں ممالک کے لیے اہمیت کی حامل ہے۔چین کے شکرگزار ہیں کہ ان کے تعاون سے ہم 55 سال کے بعد تین دفعہ مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل میں زیر بحث لانے میں کامیاب رہے۔واضح رہے کہ وزیر خارجہ چین میں ہونیوالے والے “پاک ۔ چین؛اسٹریٹیجک مذاکرات” کے دوسرے دور میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں جبکہ چینی وفد کی قیادت چین کے وزیر خارجہ وانگڑی کریں گے۔ان مذاکرات میں کرونا عالمی وبائی صورتحال ،پاک چین اقتصادی راہداری،سمیت مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کے حوالے سے تبادلہ ء خیال کیا جائے گا۔ علاقائی سلامتی اور پاک چین دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے حوالے سے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے اس دورہ کو انتہائی اہمیت دی جا رہی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں