اسلام آباد(پی این آئی)شبلی فراز نے میاں نواز شریف کو پاکستان واپس لانے کا اعلان کر دیا، علاج تو کیا لندن میں ایکسرے تک نہیں کرایا گیا، دعویٰ۔ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سید شبلی فراز نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف باہر بیٹھ کر سیاست کر رہے ہیں، ہم انھیں واپس لائیں گے، قانون اپنا راستہ لے گا، ہماری کوششیں تیز
ہو گئی ہیں۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف لندن میں بیٹھ کر کافی پی رہے ہیں، وہاں سے بلاول بھٹو اور فضل الرحمان سے رابطہ ہے۔ ان کا اگر کسی سے رابطہ نہیں، تو اپنے بھائی شہباز شریف سے نہیں ہے۔ شبلی فراز نے کہا کہ نواز شریف کو واپس آنا چاہیے، وہ عدالت کے سامنے سوالوں کے جواب رکھیں۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ نواز شریف ایک بیماری کا بہانہ بنا کر باہر چلے گئے تھے۔ انہوں نے قانون کا مذاق اڑایا اور بیماری کا بہانہ بنا کر ملک سے فرار ہوئے۔ پنجاب حکومت نے ان سے میڈیکل رپورٹ مانگی لیکن لندن میں علاج تو کیا ایک ایکسرے تک نہیں کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ ستمبر میں فیٹف نے پاکستان کے حوالے سے اہم فیصلہ کرنا ہے۔ اپوزیشن چاہتی ہے کہ پاکستان بلیک لسٹ میں چلا جائے۔ یہ اپنے مفادات پر ملکی مفادات کو قربان کر رہے ہیں۔ ملک بلیک لسٹ ہو جائے تو کرنسی پر دباؤ پڑتا ہے۔ اگر بلیک لسٹ میں گئے تو چیزیں اور مہنگی ہو جائیں گی۔شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن نے ہمیشہ این آر او مانگا۔ اپوزیشن چاہتی ہے کہ نیب کو ختم کر دیا جائے جس سے انھیں مقدمات میں چھوٹ مل جائے تاہم ہم اپوزیشن کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے۔ اپوزیشن کو ملک نہیں لوٹا مال بچانے کی فکر ہے۔ انہوں نے ملکی اداروں اور معیشت کو تباہ کیا، جس وجہ سے مہنگائی ہے۔ ماضی میں جس طرح ملک کو چلایا گیا، سب جانتے ہیں۔ سابق حکمرانوں نے اپنے مفادات کیلئے اپنا طریقہ حکمرانی رائج کر رکھا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس پھیلا تو اپوزیشن نے حکومت پر دباؤ ڈالا۔ اپوزیشن کا مقصد تھا کہ کورونا سے ہلاکتیں بڑھیں اور ملکی معیشت کو نقصان ہو لیکن وزیراعظم عمران خان کی نیت ٹھیک تھی تو اللہ تعالیٰ نے مدد کیوفاقی وزیر نے کہا کہ کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ لوگ بھوک سے مر جائیں گے لیکن ہم چاہتے تھے غریب لوگوں کا روزگار چلتا رہے۔ وزیراعظم نے نیک نیتی سے سمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرتے ہوئے کورونا کے دوران غریب طبقے کو ریلیف دیا۔ اللہ تعالیٰ نے کورونا کی مشکل سے کافی حد تک نکال دیا ہے۔ دنیا حیران ہے کہ پاکستان اس مسئلے سے کیسے نکل آیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں