اسلام آباد(پی این آئی) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین پر پاکستان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوئی تجویز زیرغور ہے اور نہ ہی پاکستان کا یہ ارادہ ہے۔دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان نے مقبوضہ کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر
میں بھارتی مظالم کو ایک سال ہوچکا ہے، کشمیریوں کی قربانیاں جدوجہد آزادی کو مزید مستحکم کررہی ہیں، بھارت مقبوضہ کشمیر میں جبروتشدد سے کشمیریوں کا جذبہ آزادی نہیں دباسکتا، پاکستان مقبوضہ میں جعلی مقابلوں میں کشمیریوں کی ماورائے عدالت قتل کی مذمت کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ وادی میں کشمیری نوجوانوں کو ریاستی دہشتگردی کا نشانہ بنایا جارہا ہے، رواں سال قابض بھارتی افواج نے جعلی مقابلوں اور سرچ آپریشنز میں 200 کشمیریوں کو شہید کیا، بھارت نے ایک سال سے کشمیریوں کو تمام بنیادی انسانی سہولیات سے محروم کر رکھا ہے۔زاہد حفیظ کا کہنا تھا کہ بھارت میں اقلیتوں پر مظالم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں، بھارتی حکومت ہندوتوا پالیسی پر گامزن ہے، بھارتی حکومت اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ترجمان نے مزید کہا کہ بھارت نہیں چاہتا کہ کلبھوشن کے معاملے پرپاکستان بہتر انداز میں آئی سی جے کے فیصلے پر عملدرآمد کرسکے، کلبھوشن پر بھارت 2 قونصلر رسائیاں حاصل کرچکا ہے اور ہم نے تیسری قونصلر رسائی کی پیشکش بھی کر رکھی ہے، ہم بھارت پر زور دیتے ہیں کہ وہ بیان بازی کے بجائے عدالتوں سے تعاون کرے۔ایک سوال کے جواب میں ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوئی تجویز زیرغور نہیں اور پاکستان کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، مسئلہ فلسطین پر پاکستان کے مو¿قف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، پاکستان فلسطینیوں کے دو ریاستی حل کا حامی ہے، پاکستان القدس دارالحکومت کے ساتھ آزاد فلسطینی ریاست کا حامی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاک سعودی تعلقات تاریخی، مضبوط اور دیرپا ہیں، وزیرخارجہ کے دورہ چین کا سعودی عرب سے کوئی تعلق نہیں۔ترجمان نے بتایا کہ آج وزیرخارجہ چین کے دورے پر گئے ہیں جس میں کورونا، باہمی تعلقات، علاقائی اور عالمی امور پر بات ہوگی، وزیرخارجہ کا دورہ آزمودہ تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں