دنیا کی بڑی سافٹ ویئر کمپنی نے امریکی حکومت کو جاسوسی کے لیے جدید ترین آلہ کب اور کیوں ڈیزائن کر کے دیا؟ ہوشربا انکشاف ہو گیا

کیلیفورنیا(پی این آئی)دنیا کی بڑی سافٹ ویئر کمپنی نے امریکی حکومت کو جاسوسی کے لیے جدید ترین آلہ کب اور کیوں ڈیزائن کر کے دیا؟ ہوشربا انکشاف ہو گیا، امریکا کی معروف کمپنی ایپل کے ایک سابق ملازم نے دعوی کیا ہے کہ اپیل نے امریکی حکومت کے لیے ایک خفیہ آئی پوڈ تیار کیا تھا۔آئی پوڈ وائی فائی سے

منسلک ہونے والا ڈیجیٹل میوزک پلیئر ہے، جسے ایپل نے ابتدائی طور 2001 میں آئی ٹیون میوزک پلیئر کے بعد نکالا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق آئی پوڈ بنانے کے لیے کمپنی کی جانب سے ملازمت پر رکھے گئے پہلے چند سافٹ ویئر انجنیئرز میں سے ایک ڈیوڈ شائر نے دعوی کیا کہ ایپل نے 15 سال قبل امریکی حکومت کے لیے خفیہ آئی پوڈ بنایا تھا۔ڈیوڈ شائر نے ایپل کے سابق اور موجودہ ملازمین کے مواد کو شائع کرنے والے پلیٹ فارم پر ایک تفصیلی بلاگ لکھا، جس میں انہوں نے امریکی حکومت کے لیے بنائے گئے خفیہ آئی پوڈ سے متعلق وضاحت کی۔مذکورہ بلاگ کے حوالے سے برطانوی نشریاتی ادارے نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ایپل کے سابق ملازم کے مطابق کمپنی نے 2005 میں امریکی حکومت کے لیے جاسوسی کرنے والا آئی پوڈ بنایا۔ڈیوڈ شائر کے مطابق 2005 میں انہیں کمپنی کے اعلی عہدیداروں نے امریکی محکمہ توانائی کی جانب سے بھیجے گئے 2 انجنیئرز کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ہدایات دیں۔ایپل کے سابق انجنیئر کے مطابق ان کے ساتھ کام کرنے والے امریکی حکومت کے انجنیئرز چاہتے تھے کہ کمپنی ان کے لیے ایسا آئی پوڈ تیار کرے، جس میں اضافی ہارڈویئر نصب کرکے خفیہ کام کیے جا سکیں۔انہوں نے دعوی کیا کہ مذکورہ منصوبے کو خفیہ رکھنے کے لیے صرف زبانی طور پر باتیں کی گئیں اور اس منصوبے کا کوئی تحریری ثبوت نہیں رکھا گیا۔ساتھ ہی انہوں نے وضاحت کی کہ انہیں مکمل طور پر اس بات کا علم نہیں ہے کہ امریکی حکومت کس کام کے لیے خفیہ آئی پوڈ بنانا چاہتی تھی، تاہم ان کا اندازہ ہے کہ وہ جوہری مواد کی کھوج لگانے کے لیے آئی پوڈ بنانا چاہتے تھے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں