لاہور(پی این آئی )کچھ دن قبل مریم نوازشریف کی نیب پیشی کے موقع پر ن لیگی کارکنان اور پولیس کے درمیان تصادم ہوا جس کے بعد سے مریم نواز میڈیا اور سوشل میڈیا پر کافی متحرک دکھائی دے رہی ہیں جس سے سیاست کا رخ تبدیل ہوتے دکھائی دیتا ہے تاہم اب خبر آئی ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف نے پارٹی
قیادت کو ہدایت کر دی ہے کہ وہ محرم کے بعد دیگر اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ ملاتے ہوئے جارحانہ سیاست کریں ۔نواز شریف اس مقصد کے لیے جلد از جلد حزب اختلاف کی آل پارٹیز کانفرنس (ایم پی سی) بلانا چاہتے ہیں، اگرچہ مرکزی دھارے میں شامل حزب اختلاف کی جماعتوں مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ایف کا خیال ہے کہ وہ ایم پی سی کے ایجنڈے کو حتمی شکل دینے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔مسلم لیگ (ن) نے مبینہ طور پر نواز شریف کی اس خواہش کا پیپلز پارٹی اور جے یو آئی-ایف سے اظہار کیا ہے کہ وہ محرم کے بعد حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے ‘باہمی ایجنڈا’ تیار کرے۔مسلم لیگ ن کے سربراہ کے قریبی ساتھی نے اتوار کو ’ڈان‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نواز شریف کا خیال ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت سے جارحانہ انداز میں نمٹا جائے، اس مقصد کے لیے مسلم لیگ ن کی قیادت کو آنے والے دنوں میں کارکنوں کو متحرک کرنا ہو گا تاکہ وہ حزب اختلاف کے مشترکہ اقدام میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ پارٹی قیادت کو (پاکستان میں) اس سلسلے میں جمعیت علمائے اسلام ایف کے سربراہ کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) مولانا فضل الرحمن کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کے لیے تیار ہے اور اس بار انہیں مایوس نہیں کرے گی۔گزشتہ سال اکتوبر میں اسلام آباد میں دھرنے سے قبل ان کی پارٹی کو اکیلا چھوڑ دینے اور حال ہی میں ایف اے ٹی ایف سے متعلق قانون سازی پر پی ٹی آئی کی حکومت کی حمایت پر مولانا فضل الرحمٰن مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی سے خوش نہیں ہیں۔مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ نے ڈان کو بتایا کہ حزب اختلاف جلد ہی ایم پی سی کے پلیٹ فارم پر اکٹھا ہوکر محرم کے بعد “جارحانہ” سیاست کرنے پر راضی ہوجائے گی، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کے دو سال بیت چکے ہیں اور اس کی مکمل ناکامی اس بات کی متقاضی ہے کہ حزب اختلاف اسے مزید وقت نہ دے، انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کو متحرک کردیا گیا ہے اور وہ قیادت کی ایک کال پر سڑکوں پر نکل آئیں گے۔ایم پی سی کے اجتماع کے انعقاد میں درپیش مسائل کے بارے میں پوچھے جانے پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اتنا زیادہ مسائل نہیں ہیں، حزب اختلاف کی جماعتوں کے قائدین ایک دوسرے کے ساتھ آل پارٹیز کانفرنس کے سلسلے میں رابطے میں ہیں اور جلد ہی اس کے ایجنڈے کو حتمی شکل دیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں