اسلام آباد(پی ین آئی):مریم نواز حکومت نے خلاف تحریک نہیں چلا رہیں، تو پھر کس کے خلاف چلا رہی ہیں؟ فواد چوہدری نے نیا شوشہ چھوڑ دیا، وفاقی وزیر فواد چودھری نے دعویٰ کیا ہے کہ مریم نواز حکومت نہیں شہباز شریف کیخلاف تحریک چلا رہی ہیں۔ (ن) لیگ اندرونی لڑائی سے فارغ ہوگی تو حکومت کیخلاف
سوچے گی۔فواد چودھری کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی سیاست پارٹی قیادت پر قبضہ کرنے کی ہے۔ شہباز شریف پارٹی قیادت سے گریں گے تو ہی مریم سیاست کرے گی جبکہ شہباز شریف کی بھی سیاست مریم نواز کیمپ کے خلاف ہے۔فواد چودھری نے دعویٰ کیا کہ شہباز شریف کی ترجیح ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت پر اپنا قبضہ مستحکم کریں۔ جب تک مریم اور شہباز کی لڑائی ختم نہیں ہوتی، وہ اے پی سی میں جا کر کیا کریں گے؟ مسلم لیگ (ن) اندرونی لڑائی سے فارغ ہوگی تو ہی فیصلہ کر پائے گی کہ حکومت کے خلاف کیا حکمت عملی اختیار کرنی ہے؟وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے پاس اس وقت کوئی سیاسی رول نہیں ہے۔ بلاول بھٹو اور شہباز شریف مل کر بھی ایک شادی ہال میں جلسہ نہیں کر سکتے۔ جس پیپلز پارٹی کو ہم جانتے ہیں وہ کبھی چاروں صوبوں کی زنجیر ہوا کرتی تھی، آج حالت یہ ہے کہ آصف زرداری کو اپنے پیشی پر راولپنڈی میں لوگ نہیں مل رہے، وہ کروڑوں روپے خرچ کرکے سندھ سے لوگ لا رہے ہیں۔پنجاب کی سیاسی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب میں تبدیلی آتی ہے تو پھر پوری کی پوری اسمبلی وزیراعلیٰ کی امیدوار ہے۔ اگر عثمان بزدار وزیراعلیٰ بن گئے ہیں پھر تو کوئی بھی وزیراعلیٰ بن سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ شراب کے لائسنس میں عثمان بزدار کو بلا کر وزیراعلیٰ کے عہدے کی تضحیک کی گئی۔ اس طرح نہیں کرنا چاہیے تھا۔ اداروں کو مضبوط کرنا چاہیے، وزیراعلیٰ آفیس بھی ایک ادارہ ہے۔قومی احتساب بیورو کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نیب چیئرمن جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے بہت کام کیا، انھیں تجویز ہے کہ جب نیب کسی کو بلائے تو ترجمان میڈیا میں آکر تفصیلات بھی بتائے۔ جو کیسز نیب سے میڈیا کو جاتے ہیں، اس پر نیب کو میڈیا کو بریف کرنا چاہیے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں