مولانا فضل الرحمان کے ساتھ کس نے مارچ کا وعدہ کیا تھا؟ دھمکی دے دی ہے کہ مارچ نکل گیا، اب ملین مارچ ہی رہ گیا ہے؟

کراچی(پی این آئی)مولانا فضل الرحمان کے ساتھ کس نے مارچ کا وعدہ کیا تھا؟ دھمکی دے دی ہے کہ مارچ نکل گیا، اب ملین مارچ ہی رہ گیا ہے؟جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مولانافضل الرحمان نے کہاہے کہ اے پی سی سے متعلق کوئی اختلاف نہیں ہے اور اس حوالے سے ہمارے رابطے ابھی بھی جاری ہیں ، ہم چاہتے ہیں

کہ سبھی ایک نقطے پر اپنی توجہ مرکوز کرلیں تاکہ ہمیں اصل میں کامیابی حاصل ہوسکے، وعدہ تھامارچ میں حکومت کی بساط لپیٹ دی جائے گی،مارچ تو نکل گیا اب ملین مارچ ہی رہ گیا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ حکومت جعلی مینڈیٹ پر آئی ہے،نئے انتخابات وقت کی اشد ضرورت ہیں، حزب اختلاف کی اشتراک سے تحریکیں کامیاب ہوتی ہیں،قوم کے سامنے واضح پلان رکھنے کی کوشش کریں گے۔مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں تمام بلز کاجائزہ لیا،اتفاق کیساتھ تحریک چلائیں توہی عوام کااعتماد حاصل کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اے پی سی سے متعلق کوئی اختلاف نہیں،ہمارے رابطے ابھی بھی جاری ہیں،ہمیں یکسوئی چاہئے اس کیلئے ہم اعتماد حاصل کرنا چاہتے ہیں ،کوشش ہے تذبذب سے نکلیں اور قوم کے سامنے واضح پلان رکھیں ۔ انہوں نے کہاکہ وعدہ تھا کہ مارچ میں حکومت کی بساط لپیٹ دی جائے گی،مارچ تو نکل گیا اب ملین مارچ ہی رہ گیا ہے۔رہنماجمعیت علما اسلام نے کہاکہ فلسطینیوں کی جدوجہد آزادی کی یہاں کوئی قدروقیمت نہیں،فلسطین ہو یا کشمیر آزادی کےلئے جدوجہد کی حمایت کریں گے ،کمزور ممالک پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کےلئے دباوَ ڈالا جارہا ہے،کشمیر یوں کےساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے حوالے جو بھی باتیں سامنے آرہی ہیں ان ایک طرف رکھتے ہوئے کہنا چاہ رہا ہوں کہ ہم ابھی بھی رابطے میں ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں