اسلام آباد (پی این آئی)وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ اگر کوئی اسکول یا مدرسہ پندرہ اگست کو کھلا تو بند کردیں گے، او لیول اور اے لیول کے پاکستانی طلباءکے ساتھ گریڈنگ میں ناانصافی ہوئی ہے۔کیمبرج اور برٹش ہائی کمیشن سے پاکستانی طلباءکو انصاف دینے کیلئے کہا ہے، اگلے اپریل سے پاکستان میں
پہلی سے پانچویں جماعت تک یکساں تعلیمی نصاب ہوگا، نصاب آئین اور قرآن و سنت کے اصولوں کے مطابق ہے۔جیو نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کامران خان بنگش نے کہا کہ بی آر ٹی پشاور کا 27کلومیٹر کا کوریڈور جس پر بسیں چلیں گی مکمل فعال ہے، احسن اقبال نے اپنے دور میں پشاور کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کیا، بی آر ٹی تحقیقات پر ہمارا موقف تھا اسے مکمل ہونے دیں پھر ہم جوابدہ ہیں۔شکیل فرمان علی نے کہا کہ بی آر ٹی منصوبہ مکمل نہیں ہوا آپریشنز شروع کردیئے گئے ہیں، بی آر ٹی کے تین ڈپوز، کمرشل پلازہ اور پارک اینڈ رائڈ سہولت ابھی بھی نامکمل ہے۔وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ طبقاتی نظام تبدیل کرنے میں تیس چالیس سال لگیں گے، طبقاتی نظام کے خاتمے کی ابتداءکرتے ہوئے یکساں تعلیمی نصاب لانے کا فیصلہ کیا ہے،اگلے اپریل سے پاکستان میں پہلی سے پانچویں جماعت تک یکساں تعلیمی نصاب ہوگا، یکساں تعلیمی نصاب کیلئے تمام صوبوں اور مکاتب فکر کوساتھ بٹھایا ہے۔اتحاد تنظیم المدارس کے ساتھ انگریزی میڈیم اسکولز بھی قومی نصاب کونسل کے رکن ہیں، پاکستان کے تمام اسکولز یکساں قومی نصاب کو رائج کریں گے، ہمارا نصاب آئین اور قرآن و سنت کے اصولوں کے مطابق ہے، نصاب میں رواداری، اخلاقیات ، اقدار اور دوسرے مذاہب کو برداشت کرنا شامل ہے۔ شفقت محمود کا کہنا تھا کہ نئے قومی نصاب کے مطابق غیرمسلم طلباءاسلامیات کی جگہ اپنی مذہبی کتابیں پڑھیں گے، نماز کا طریقہ بچے اپنے گھروں میں سیکھیں گے باقی چیزیں اسلامیات کے نصاب میں ہیں، کوئی بچہ اپنی علاقائی زبان میں پڑھنا چاہتا ہے تو پڑھ سکتا ہے، ہر صوبہ اردو کے ساتھ جو زبان تعلیم کیلئے رکھنا چاہے رکھ سکتا ہے۔ شفقت محمود نے کہا کہ بظاہر لگتا ہے اے لیول اور او لیول کی گریڈنگ میں پاکستانی طلباءکے ساتھ زیادتی کی گئی ہے، کیمبرج کو پاکستانی طلباءکی شکایات کا ازالہ کرنے کیلئے کہا ہے۔ برٹش قونصل اور برٹش ہائی کمیشن کے سامنے بھی معاملہ اٹھارہے ہیں، امید ہے کیمبرج بچوں کے ساتھ کی گئی ناانصافی کیلئے کوئی فارمولا وضع کرلے گا، بارہویں جماعت تک قومی نصاب بنالیں گے تو پاکستان کے زیادہ بچے او اینڈ اے لیول کے بجائے پاکستانی نظام کو ترجیح دیں گے۔ شفقت محمود کا کہنا تھا کہ این سی او سی نے بچوں کی صحت کے پیش نظر پندرہ ستمبر تک اسکول نہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔پرائیویٹ اسکول اور مدارس ایسا کوئی قدم نہ اٹھائیں جس پر حکومت کو ایکشن لینا پڑے، حکومت کی اجازت کے بغیر جو اسکول کھلے گا اسے بند کردیں گے۔معاون خصوصی برائے اطلاعات و بلدیات خیبرپختونخوا کامران خان بنگش نے کہا کہ بی آر ٹی پشاور کا 27کلومیٹر کا کوریڈور جس پر بسیں چلیں گی مکمل طورپر فعال ہے۔بی آر ٹی ہر قسم کے اسپیشل لوگوں کی رسائی میں ہے، ہماری بسیں
ڈیزل ہائبرڈ اور ماحول دوست ہیں، ہمارا ٹکٹنگ کا نظام مکمل آٹومیٹک ہے، بی آر ٹی کیلئے بسیں خیبرپختونخوا حکومت خود خرید رہی ہے، بی آر ٹی منصوبے میں 7فیڈر روٹس ہیں جس سے 60کلومیٹر کا پورا پشاور کور ہوتا ہے، پشاور میٹرو بسوں سے روزانہ 3لاکھ 60ہزار مسافر سفر کرسکتے ہیں۔ کامران خان بنگش کا کہنا تھا کہ احسن اقبال نے اپنے دور میں پشاور کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کیا، ہمارا پہلا مطالبہ ریلوے ٹریک کے ساتھ کوریڈور کا تھا انہوں نے تین سال ہمیں لٹکائے رکھا، بی آر ٹی منصوبہ کیلئے 57ارب روپے پلان کیے تھے لیکن احسن اقبال نے ایکنک میں 49ارب روپے منظور کروائے، لاہور میٹرو کے 9کلومیٹر کے مقابلہ میں پشاور میٹرو میں 13کلومیٹر ایلیویٹڈ اور 3کلومیٹر انڈر پاسز ہیں۔ کامران خان بنگش نے کہا کہ بی آر ٹی تحقیقات پر ہمارا موقف تھا کہ اسے مکمل ہونے دیں پھر ہم جوابدہ ہیں، بی آر ٹی منصوبہ تقریباً ڈھائی سال میں مکمل ہوگیا ہے، عمران خان میں ہی اتنی جرا¿ ت ہے کہ اپنی غلطیاں تسلیم کرلیتے ہیں، عمران خان اداروں میں بہتری کیلئے فوکس کرنا چاہتے تھے۔پرویز خٹک کا خیال تھا کہ کافی شعبوں میں اصلاحات لے آئے ہیں اس لئے انفرااسٹرکچر منصوبوں پر کام کرنا چاہئے۔جیو نیوز کے مطابق بی آر ٹی منصوبہ مکمل نہیں ہوا آپریشنز شروع کردیئے گئے ہیں، بی آر ٹی کے تین ڈپوز بننے تھے جس میں کمرشل پلازہ اور پارک اینڈ رائڈ کی سہولت دی جانی تھی لیکن منصوبے کا یہ حصہ ابھی تک نامکمل ہے۔سابق وزیراعلیٰ کے پی پرویز خٹک نے الیکشن کی وجہ سے چھ مہینے میں بی آر ٹی منصوبہ مکمل کرنے کا
دعویٰ کیا تھا، کے پی حکومت کا پشارو بی آر ٹی کی لاگت پنجاب میں بننے والے میٹرو پراجیکٹس سے کم ہونے کا دعویٰ غلط ثابت ہوا ہے۔خیبرپختونخوا انسپکشن ٹیم کی رپورٹ بھی کہتی ہے کہ بی آر ٹی منصوبے میں ناقص پلاننگ اور پیسے کا زیاں کیا گیا، ایشیائی ترقیاتی بینک نے بھی منصوبے میں متعدد نقائص کی نشاندہی کی ہے۔بعض جگہوں پر کوریڈور اتنا تنگ تھا کہ بسیں ٹکراسکتی تھی وہاں کوریڈور توڑ کر دوبارہ بنایا گیا، آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ میں بھی منصوبے میں بے ضابطگیوں کی بات کی گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں