وفاق کا سی پیک کا دائرہ کار بڑھانے کا فیصلہ، مزید کون کونسے شعبوں کو حصہ بنایا جائیگا؟

اسلام آباد(پی این آئی) وفاق نے سی پیک کا دائرہ کار بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کا دائرہ کار بڑھانے اور زرعی شعبے کو بھی اس میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے سی پیک کے

اجلاس میں جاری منصوبوں پر عملدرآمد میں پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اور رواں مالی سال کے لئے پلان زیر بحث لایا گیا۔اس کے علاوہ اجلاس کے دوران سی پیک فریم ورک میں دو نئے منصوبوں کی شمولیت پر بھی غور کیا گیا ہے۔سی پیک کا دائرہ کار بڑھانے کا فیصلہ ایسے وقت میں کیا ہے جب چند روز بعد وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بیجنگ کا دورہ کرنے والے ہیں۔اس دورے میں سی پیک کے حوالے سے ملک کی ترجیحات پر گفت و شنید کی جائے گی۔وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ اب سی پیک فوکس زراعت اور سائنس اور ٹیکنالوجی پر ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ انفراسٹرکچر پاور پروجیکٹ پر درست پیش رفت ہو رہی ہے اور اب نئے شعبوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔وزیر خارجہ چین کے دورے میں چینی قیادت کے سامنے سی پیک پر پاکستانی ترجیحات پیش کریں گے۔واضح رہے کہ چینی صدر بھی رواں سال پاکستان کا دورہ کریں گے۔ چینی صدر شی جن پنگ دورہ پاکستان کے دوران سی پیک منصوبوں میں مزید سرمایہ کاری کا بڑا اعلان کریں گے۔چین کے حکمراں کی جانب سے پاکستان کی پارلیمنٹ سے مشترکہ خطاب بھی کیے جانے کا امکان ہے۔ ان کے دورہ پاکستان کو انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ پاکستان میں اس حوالے سے بھرپور تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ کرونا وائرس بحران کے دوران یہ کسی بھی ملک کے سربراہ کی جانب سے پاکستان کا پہلا دورہ ہوگا۔ اس حوالے سے سینئر صحافی کامران خان نے کچھ روز قبل کہا تھا کہ چینی صدر کا دورہ پاکستان تاریخی ہوگا۔پاکستان میں ان کا تاریخی استقبال کیا جائے گا۔ جبکہ کچھ عرصہ قبل یہ خبریں بھی سامنے آئی تھیں کہ چینی صدر دورہ پاکستان کے دوران وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ سی پیک کے سب سے اہم اور بڑے منصوبے ایم ایل 1 کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ یہ خبریں بھی سامنے آئی ہیں کہ چین نے سی پیک کو مزید توسیع دے کرہمالیہ کوریڈور بنانے کا فیصلہ کرلیا ، ہمالیہ کوریڈورگوادرپورٹ کو نیپال سے ملانے کا منصوبہ ہے،ہمالیہ راہداری نیپال کو تبت، سنکیانگ کے راستے گوادر سے ملائے گی۔ یہاں یہ واضح رہے کہ اس سے قبل چینی صدر نے 2015 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، جس دوران سی پیک منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں