پاکستان کے کون سے بڑے سیاسی رہنما نے 16 اگست کو یوم فلسطین منانے کا اعلان کر دیا؟ او آئی سی کا اجلاس بلا کر متحدہ عرب امارات پر اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کا دباؤ ڈالا جائے

سلام آباد (پی این آئی) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے اعلان کیا ہے کہ 16 اگست بروز اتوار یوم فلسطین منایا جائیگا۔ انہوں نے قوم سے اپیل کی ہے کہ فلسطین اور قبلہ اول کی آزادی اور فلسطینی مسلمانوںکے یکجہتی کے اظہار کیلئے ملک بھر میں ریلیوں اور مظاہروں میں بھرپور شرکت کریں۔ ان خیالات

کا اظہار انہوں نے جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ٹرمپ نے آئندہ انتخابات میں کامیابی کیلئے انتہائی مکاری سے متحدہ عرب امارات پر دباﺅ ڈال کر اسے اسرائیل کے ساتھ معاہدہ کرنے پر مجبور کردیا ہے ۔یہ معاہدہ ہمارے حکمرانوں کیلئے بھی ایک سبق ہے جو کشمیر پر ٹرمپ کی ثالثی پر راضی ہوگئے تھے ۔متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ معاہدہ کرکے گویا بیت المقدس کی آزادی سے دستبرداری کا اعلان کردیا ہے اور ان لاکھوں مجاہدین کے خون کو فراموش کردیا ہے جنہوں نے قبلہ اول کی آزادی کیلئے شہادتوں کے نذرانے پیش کئے۔یہ عربوں کیلئے ہی نہیں عالم اسلام کیلئے تباہی کا معاہدہ ہے جس سے امت کے اندر تفریق و تقسیم گہری ہوجائے گی۔عالم اسلام کیلئے آج موت کادن ہے۔متحدہ عرب امارت پہلا ملک ہے جس نے 1948کے بعد اسرائیل کی ناجائز ریاست کو تسلیم کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلا کر یو اے ای کو یہ فیصلہ واپس لینے پر مجبور کیا جائے ۔عالم اسلام کے اجتماعی ضمیر نے اس فیصلہ کو قبول نہیں کیا۔عالم اسلام کیلئے اس سے بڑا اور کوئی سانحہ نہیں ہوسکتا۔ آج امت مسلمہ سوگوار اور اسرائیل ،امریکہ اور بھارت میں خوشی کے شادیانے بجائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں اور جب تک بیت القدس آزاد نہیں ہوجاتا ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت او آئی سی کا اجلاس طلب کر کے متحدہ عرب امارات پر زور دے کہ وہ ا ±مت مسلمہ کو تقسیم ہونے سے بچانے کے لیے اسرائیل سے معاہدے پر نظرثانی کرے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دوبارہ انتخاب جیتنے کے لیے امت مسلمہ پر شب خون مارا ہے، مگر انھیں یاد رکھنا چاہیے کہ قبلہ اول، مسجد اقصیٰ اور سرزمین فلسطین سے مسلمان اور فلسطینی کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔ یہ ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ مسجد اقصیٰ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا مقام اسراءو معراج ہے۔ اس پر اسرائیل کا ناجائز قبضہ ناقابل قبول ہے اورہمیشہ ناقابل قبول رہے گا۔ لہٰذا امت مسلمہ، پاکستانی عوام اور دنیاکاہر انصاف پسند انسان اس معاہدہ کو مسترد کرتا ہے۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے سفارتی تعلقات پوری مسلم دنیا اور خصوصاً عرب دنیا کے لیے بہت بڑا سانحہ ہے۔ متحدہ عرب امارات نے امریکی صدر کے دباو ¿ میں یہ فیصلہ کر کے لاکھوں فلسطینیوں کے خون اور ا ±ن کے مفادات سے بے وفائی کی ہے۔ جس سے خود عرب ممالک کے مفادات کو نقصان پہنچے گا۔ یہ امر باعث افسوس ہے کہ متحدہ عرب امارات قبلہ اول کی آزادی کے لیے جاری کوششوں کو سپورٹ کرنے کے بجائے اسرائیل سے ہاتھ ملا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یو اے ای کو اپنی کسی بھی سیاسی مصلحت یا عارضی مفادات کو دیکھنے سے پہلے یہ دیکھنا چاہیے تھا کہ بالآخر اس کے اسلامی دنیا پر کیا اثرات مرتب ہوں گے۔۔۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں