لاہور(پی این آئی) چین اور پاکستان کی خفیہ ایجنسیاں بھارت کیلئے خطرے کی گھنٹی بن گئیں،چین کے لداخ پر قبضے میں پاکستان کا ہاتھ ہے ، پاکستان نے چین کو ساری سہولتکاری فراہم کی، سی آئی اے کے مطابق لداخ پر قبضے کا کریڈٹ پاکستان کو جاتا ہے۔سینئر تجزیہ کار صابر شاکر نے اپنے تبصرے میں کہا کہ دنیا کی
جتنی بھی خفیہ ایجنسیز تھیں، انہوں نے افغانستان میں ڈیرے ڈالے ہوئے تھے، پھر کلبھوشن نیٹ ورک جو بہت خطرناک تھا، بلوچستان کی علیحدگی پسند تنظیموں کو سپورٹ کررہے تھے، ٹریننگ اور پیسا بھی دے رہے تھے، کلبھوشن پکڑا گیا، اس کے بعد سارا نیٹ ورک ٹوٹ گیا، نئے نیٹ ورک میں ٹائم لگتا ہے، اب وہ کوشش کررہے ہیں، اب وہ سائبرحملوں کی کوشش کررہے ہیں۔آرمی چیف کو اچانک آئی ایس آئی ہیڈکوارٹر گئے تھے، انتہائی اہم حساس ایشو پر بریفنگ دی گئی، ابھی بہت چیزیں باہر نہیں آئیں، ہمارے حساس اداروں نے بھارت کے سائبرحملے کا سراغ لگایا ہے، اس کو ناکام بنایا ہے، سائبرحملہ ہمارے وزارت دفاع، انٹیلی جنس کے لوگوں اور افسران سے متعلق تھا، ان کے اسمارٹ فون، ڈیٹا تک رسائی حاصل کرنا تھا ، یہ سارا کام انڈیا سے ہورہا تھا۔انڈیا اتنی اہلیت نہیں رکھتا، اصل میں سب سے زیادہ تکلیف پاکستان اور چین سے ہے، چین نے انڈیا کو کیسے مارا ہے؟ انڈیا را ایک ٹول ہے، اس کے پیچھے دوسرے ممالک کی خفیہ ایجنسیاں شامل ہیں،خبر ہے کہ یہ تمام ایجنسیاں انڈیا میں بیٹھ کر کام کررہی ہیں ۔ ایک خبر یہ ہے کہ امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کی رپورٹ ہے کہ چین کے لداخ پر قبضے میں پاکستان کا ہاتھ ہے، پاکستان نے چین کو ساری سہولتکاری فراہم کی ہے، امریکی ادارے لداخ پر قبضے کا کریڈٹ پاکستان کو دے رہے ہیں۔اپریل سے لے کر اب تک جو بھی کاروائی ہوئی ہے، اس میں پاکستان براہ راست آئی ایس آئی نے کام کیا ہے۔ چین اور پاکستان کی خفیہ ایجنسی بھارت کیلئے خطرے کی گھنٹی ہے۔ چین کے پاس ٹیکنالوجی، جدید مشینری بہترین ہے، آئی ایس آئی کے پاس انسانی جاسوسی کا بہت بڑا نیٹ ورک ہے۔ لداخ میں جو کچھ ہوا، پاکستان نے کروایا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں