لاہور(پی این آئی) برطانوی شہزادی ڈیانا نے جمائمہ گولڈ سمتھ کے ساتھ پاکستان منتقل ہونے کے بارے میں طویل گفتگو کی۔کیونکہ وہ اپنی محبت ہارٹ سرجن حسنات خان سے شادی کرنے اور ان کے آبائی وطن منتقل ہونے کا سوچ رہی تھی۔برطانوی اخبار کے مطابق شہزادی ڈیانا کی زندگی پر بننے والی نئی دستاویزی فلم میں
شاہی امور کے ماہر ایو پولارڈ نے دعویٰ کیا ہے کہ پرنس آف ویلز نے پاکستان منتقل ہونے کے بارے میں طویل گفتگو کی تھی۔جمائمہ نے پاکستانی لیجنڈ کرکٹر عمران خان سے شادی کی اور 9 سال پاکستان میں گزارے۔ ایو پولارڈ نے مزید کہا کہ ویلز کی شہزادی ڈیانا کی پاکستانی نژاد ڈاکٹر سے شادی اور وہاں منتقل ہونے کے خیال کے بارے میں ہمیں بالکل اندازہ نہیں تھا۔قبل ازیں معروف صحافی عارف نظامی کا کہنا ہے کہ پرنس ولیم کی والدہ لیڈی ڈیانا سے متعلق ایک بہت دلچسپ بات ہے کہ لیڈی ڈیانا جب 1996ء میں پاکستان آئی تھیں تو وہ عمران خان کی مہمان تھیں۔عمران خان نے ان کے اعزاز میں ڈنر دیا تھا اور میں بھی وہاں موجود تھا جہاں میری لیڈی ڈیانا سے ملاقات ہوئی۔لیڈی ڈیانا کے لیے لاہور میں ایک گھر کا انتظام کیا گیا تھا۔ لیڈی ڈیانا کا پاکستان آنے کا اصل مقصد ان کی محبت تھی۔وہ پاکستانی نژاد ڈاکٹر حسنات سے محبت کرتی تھیں، لیڈی ڈیانا ان سے شادی کرنا چاہتی تھیں۔لیڈیا ڈیانا ڈاکٹر حسنات کے عشق میں مبتلا ہو کر پاکستان آئیں۔وہ ڈاکٹر حسنات کی والدہ سے بھی ملیں۔وہ ماڈل ٹاؤن میں ڈاکٹر حسنات کی والدہ کے پاس کئی گھنٹے تک بیٹھی رہیں اور دلچسپ بات تو یہ ہے کہ اس زمانے میں لوڈ شیڈنگ بھی ہوتی تھی اور انہوں نے وہ بھی برداشت کی۔ تاہم ڈاکٹر حسنات لیڈی ڈیانا سے شادی کے لیے رضا مند نہیں تھے جس پر عمران خان نے دونوں کے درمیان تعلقات بہتر کرنےکا فیصلہ کیا۔عمران خان کی کوشش تھی کہ ان دونوں کی شادی ہو جائے،عمران خان نے انہیں کہا کہ لیڈی ڈیانا نفیس خاتون ہیں آپ ان سے شادی کر لیں تاہم وہ اپنے مشن میں ناکام رہے۔عارف نظامی نے مزید کہا کہ ہمارے معاشرے میں اس طرح کی باتیں نہیں کی جاتیں تاہم لیڈی ڈیانا کی محبت کے بارے میں برطانوی میڈیا میں بھی خبریں چھپ چکی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں