پاکستان کا چین ، روس ، ایران اور ترکی کیساتھ اتحاد، پانچوں ایشیائی ممالک ملکر کیا کرنے جارہے ہیں؟ امریکا نے سعودی عرب کے ذریعے پاکستان پر دبائو ڈالناشروع کر دیا، پاکستان کا بھی واضح اعلان

لاہور(پی این آئی) ایشیاء میں 5رکنی ممالک کے فورم نے امریکا یورپ میں کھلبلی مچ گئی، پاکستان، چین، روس، ایران اور ترکی ایک فورم بنانے جا رہے ہیں، امریکا اور سعودی عرب کا فورم نہ بنانے پر شدید دباؤ ہے، پاکستان نے سعودی عرب کو واضح کہہ دیا، آپ کے ساتھ تعلقات پر آنچ نہیں آئے گی، لیکن فورم بنانے

سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔سینئر تجزیہ کار صابر شاکر نے اپنے تبصرے میں کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سعودی عرب کے دورے پر جا رہے ہیں،سعودی عرب کے کون سے مطالبات ہیں جو پاکستان سے کیے جا رہے ہیں، کیا پاکستان سعودی عرب کے مطالبات تسلیم کرے گا؟ نہیں پاکستان تسلیم نہیں کرے گا۔ خطے کی صورتحال یہ ہے کہ پاکستان پر امریکا کی جانب سے بڑا دباؤ ڈالا جا رہاہے ، اس کی وجہ یہ ہے کہ پاکستان، چین، روس، ایران اور ترکی ایک بلاک بنانے جا رہے ہیں۔اس میں نیپال، بنگلادیش بھی شامل ہوجائے گا۔ فی الحال یہ پانچوں ملک ایک فورم بنانے جا رہے ہیں۔ اس پر امریکا، اسرائیل، انڈیا میں بہت زیادہ کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ سعودی عرب بھی اس سے پریشان ہے، جبکہ سعودی عرب کو پریشان نہیں ہونا چاہیے۔سعودی عرب اور ایران کے تعلقات ٹھیک نہیں، اسی طرح سعودی عرب اور ترکی کے تعلقات ٹھیک نہیں، جبکہ ترکی اور ایران ایک پیج پر ہیں۔ایران نے واضح کہا کہ وہ جوہری پروگرام جاری رہے گا۔ لیکن فورم بنانے میں مسئلہ سعودی قیادت کی جانب سے پھنسا ہوا ہے۔ پاکستان کو کہا جارہا ہے کہ آپ یہ فورم بنانے سے باز رہیں۔ امریکا اورسعودی عرب کے دوسرے ہم خیالوں نے بھی کہا کہ آپ یہ فورم نہ بنائیں۔لیکن معلوم ہے کہ پاکستان پیغام دے دیا ہے کہ فورم بنانے کے حوالے سے سعودی عرب کی کوئی بات نہیں مانی جائے گی، لیکن سعودی عرب کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے، سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات خراب نہیں ہونے چاہئیں۔پاکستان سعودی عرب سے کہا کہ آپ جتنی چاہیں سرمایہ کاری کریں، خوشی ہوگی، لیکن یہ کمپنیاں سعودی عرب کی ہونی چاہئیں۔ہمارا سب سے بڑاسکیورٹی ایشو ہے اس لیے یہ کمپنیاں امریکا یا یورپ کی نہیں ہونی چاہئیں۔ اسی طرح ایران نے اپنی وزارت دفاع، وزارت خارجہ اور جوہری توانائی کی ایجنسی کے ملازمین پکڑے ہیں، جو امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل کیلئے جاسوسی کررہے تھے۔ یہ ایرانی تھے، ایک ایرانی نژاد جنرل بھی تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں