کراچی(پی این آئی)نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں تجاوزات سے متعلق کیس کی سماعت جاری ہے،چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں بنچ سماعت کررہاہے، چیف جسٹس پاکستان نے صورتحال کی سنگینی پر سینئروکلا کوروسٹر م پر بلا لیا۔چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہاکہ منیراے ملک
صاحب یہ انتہائی سنگین صورتحال نہیں تواورکیاہے ؟،یہاں 70 سال ہو گئے اب تک کوئی سسٹم نہیں بنا سکے؟،اٹارنی جنرل نے کہاکہ اگرتجاوزات کو ختم کرنا ہے تولوگوں کو متبادل دے کرکریں،سپریم کورٹ کاکندھا کیوں چاہتے ہیں ؟۔چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ آپ لوگوں نے توکوئی ہاؤسنگ اسکیم نہیں لانچ کی،ہائی وے پر جو زمین مختص کی سب پرقبضہ ہو گیا،وہاں صرف بحریہ اور ڈی ایچ اے بن رہاہے،شہر کو وسعت دینے کیلیے کوئی اسکیم نہیں نکالی ،لوگ بے یارومددگار بیٹھے ہیں ۔چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ پہلے بدامنی والا کیس چلتا رہا اور10 سال سے یہ کیس چل رہاہے،آپ نے 10 سال میں کچھ نہیں کیا، حکومت کی کیاذمہ داری ہے؟،کے سی آر بھی سپریم کورٹ چلوائے،سڑکیں بھی ہم بنوائیں،کچرابھی اٹھوائیں اور بل بورڈز بھی ہم گروائیں ۔چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ سینما کے سامنے بڑے بڑے اشتہارات لگا دیے ہیں چورنگی بھردی ہے ۔سپریم کورٹ نے این ڈی ایم اے کو کراچی بھر کے نالوں کی صفائی کی ہدایت کردی اورنالوں کے اطراف میں قائم تجاوزات بھی فوری ختم کرنے کاحکم دیدیا۔عدالت نے کہاکہ متاثرین کی بحالی اورمتبادل کیلیے سندھ حکومت اقدامات کرے ،این ڈی ایم اے کارروائی کرکے جامع رپورٹ پیش کرے ،عدالت نے این ڈی ایم اے کو نالوں کی صفائی اورتجاوزات کے خاتمے کیلئے 3 ماہ کاوقت دیدیا۔سپریم کورٹ نے کہاکہ سندھ حکومت این ڈی ایم اے کی مکمل معاونت کرے،سندھ حکومت کو حاجی لیموں گوٹھ کے نالوں سے تجاوزات ختم کرکے متاثرین کی بحالی کاحکم دیدیاگیا۔چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ ہم آگے چل کر این ڈی ایم اے کو مزید ذمے داریاں دیں گے ،نوکریوں پر سارے رشتے دار لگے ہوئے ہیں ،ڈپٹی کمشنررجسٹراروغیرہ سب ایک دوسرے کے رشتے دار ہیں،رہائشی خاتون حاجی لیموں گوٹھ نے کہاکہ کمشنرکراچی مافیا کو سپورٹ کررہے ہیں ،چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہاکہ اگریہ ثابت ہوگیاتویہ کمشنر فارغ ہو جائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں