اسلام آباد: (پی این آئی)دستاویزات اور نصاب میں آپﷺ کےنام کیساتھ خاتم االنبیین لکھنا لازمی ہو گیا، : قومی اسمبلی میں قرارداد متفقہ طور پر منظور، قرارداد کس نے پیش کی تھی؟قومی اسمبلی میں آپﷺ کےنام کیساتھ خاتم النبیین لکھنےکی قرارداد متفقہ طور پرمنظور کر لی گئی ہے۔ جس کے بعد دستاویزات اورنصاب میں آپﷺ
کےنام کیساتھ خاتم االنبیین لکھنا لازمی ہو گیا ہے۔قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکراسد قیصر کی زیرصدارت ہوا اور مذکورہ بالا قرارداد وزیرمملکت برائے پارلیمانی امورعلی محمد خان نے پیش کی۔قومی اسمبلی نے انسداد دہشتگردی بل 2020 کو بھی کثرت رائے سے منظور کرلیا ہے۔ وزیر قانون فروغ نسیم نےانسداد دہشتگردی بل 2020 قومی اسمبلی میں بل پیش کیا۔ پاکستان تحریک انصاف، پاکستان پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ن اور جمیعت علمائے اسلام(ف) نے انسداد دہشت گردی بل کی حمایت کی جب کہ جماعت اسلامی کے رکن عبدالاکبر چترالی نے مخالفت کی۔بل کے مطابق کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والوں کو قرضہ یا مالی معاونت فراہم کرنے پر پابندی ہوگی۔ کوئی بینک یا مالی ادارہ ممنوعہ شخص کو کریڈٹ کارڈز جاری نہیں کر سکے گا۔پہلے سے جاری اسلحہ لائسنس منسوخ تصور ہوں گے۔ منسوخ شدہ اسلحہ جات ضبط کر لیے جائیں گے۔ منسوخ شدہ اسلحہ رکھنے والے کو سزا دی جاسکے گی۔ منسوخ شدہ اسلحہ رکھنے والےکو نیا لائسنس جاری نہیں کیا جائے گا۔بل کے متن میں درج ہے کہ دہشت گردی میں ملوث افراد کو 5 کروڑ روپے تک جرمانہ ہوگا۔ قانون پر عملدرآمد نہ کرانے والے کو 5 سے 10 سال قید کی سزا ہوگی۔ ممنوعہ اشخاص یا تنظیموں کےلیے کام کرنے والوں کےخلاف سخت اقدامات بھی بل میں شامل ہیں۔ ایسے افراد کی رقم، جائیداد بغیر کسی نوٹس منجمد اور ضبط کر لی جائے گی۔دہشت گردی میں ملوث شخص کی سفری دستاویزات اور اکاوَنٹس منجمد کی جاسکیں گی۔بل کی منظوری کے موقع پر قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن پاکستان کے لیے قانون سازی کررہے ہیں۔ اپوزیشن جوجو ترامیم لائی وہ خوش دلی سے قبول کیں۔وزیر قانون کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور اسلام کا آپس میں کوئی تعلق نہیں۔ اسلام امن کا مذہب ہے۔ قومی اسمبلی نے کمپنیز بل2020 اور منشیات کی روک تھام ترمیمی بل 2020کی بھی کثرت رائے سے منظوری دی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں