اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم کے معاون خصوصی نے “10 ارب ڈالرز” کی خوشخبری سنا دی، زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ ورلڈ ٹورازم فورم سے پانچ روز کے دوران 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئے گی، ہم نے دس سالہ ٹورازم پالیسی اور اس کے ساتھ پانچ سال کا ایکشن پلان بھی بنایا ہے۔ تفصیلات کے مطابق
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز اور سیاحت کے قومی رابطہ بورڈ کے چیئرمین زلفی بخاری کی جانب سے بڑا دعویٰ کیا گیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ورلڈ ٹورازم فورم کے انعقاد کے دوران پانچ روز کے اندر 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئے گی۔ ورلڈ ٹورازم فورم فورم سے اشتہارات اور پروموشن کی مد میں بڑے بین الاقوامی نشریاتی ادراوں سے 400 ملین ڈالر مالیت کے ٹی وی رائٹس بھی ملیں گے۔ان کا مزید کہنا ہے کہ ملک میں سیاحت کے شعبہ کو فروغ دینے کیلئے 10 سالہ ٹورازم پالیسی اور اس کے ساتھ پانچ سال کا ایکشن پلان بھی بنایا ہے۔کوروناوائرس کی وبا ء کے خلاف حکومت کی موثرپالیسیوں کے نتیجے میں ملک میں سیاحت کاشعبہ دوبارہ کھول دیاگیاہے۔ پاکستان ان چندملکوں میں سے ایک ہے جہاں کوروناوائرس کے مریضوں کی صحتیابی کی شرح تیزاوراطمینان بخش رہی جس سے ملک میں کاروباری سرگرمیاں بحال ہوگئی ہیں۔ پاکستان میں سیاحت کاشعبہ دوبارہ کھول دیاگیاہے تاہم اس کے تسلسل کا انحصارلوگوں کے طرزعمل پرہے جنہیں کوروناوائرس سے بچائوکی احتیاطی تدابیرپرعملدرآمدجاری رکھناچاہیے۔یہاں یہ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ خبر سامنے آئی تھی کہ ورلڈ ٹورازم فورم کے میزبان کے طور پر پاکستان کا انتخاب کر لیا گیا ہے۔ ورلڈ ٹورازم فورم کا انعقاد 2020ء میں ہونا تھا تاہم کورونا وائرس کی وبا کے باعث اسے 2021 تک ملتوی کر دیا گیا تھا۔ حکومت پاکستان ورلڈ ٹورازم فورم 2021ء کا انعقاد وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں منعقد کرانے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ اس حوالے سے تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ جبکہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ورلڈ ٹورازم کا اسلام آباد میں انعقاد پاکستان کے سیاحت کے شعبہ کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں