اسلام آباد (پی این آئی) سعودی عرب سے ادھار تیل کی سہولت رواں سال ختم ہوگئی ہے، ترجمان وزارت خزانہ نے کہا کہ سعودی عرب سے ادھار تیل لینے کی سہولت ایک سال کی تھی، سعودی عرب کے ساتھ معاہدے میں توسیع پر غور کیا جا رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ترجمان وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ
سعودی عرب سے ادھار تیل کی سہولت رواں سال 9 جولائی کو ختم ہوگئی ہے۔کیونکہ سعودی عرب سے 3 ارب 20 کروڑ ڈالر کا تیل ادھار لینے کی سہولت ایک سال کیلئے تھی۔ مئوخر ادائیگیوں پر ادھار تیل لینے کا معاہدہ قابل تجدید ہے، سعودی عرب کے ساتھ معاہدے میں توسیع پر غور کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے پاکستان نے عالمی قرضوں کی ادائیگی میں ڈیفالٹ کرجانے کے ڈر سے سعودی عرب کو ایک ارب ڈالر کا قرضہ واپس کردیا ہے۔کیونکہ سعودی عرب نے مالی امداد کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اسی وجہ سے پاکستان نے ایک ارب ڈالر قرض واپس کردیا ہے۔ پاکستان نے سعودی عرب سے 3 ارب ڈالر ڈیڑھ سال قبل قرضہ لیا تھا۔ جس میں سے ایک ارب ڈالر قرض کی رقم واپس کردی ہے۔ ذرائع وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ چونکہ سعودی عرب نے مالی امداد کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے منفی اثرات کو زائل کرنے کیلئے دیرینہ دوست چین نے ایک ارب ڈالر کا قرض واپس کردیا ہے۔ سعودی عرب نے پاکستان کو اکتوبر 2018ء میں 3 سال کیلئے 6.2 ارب ڈالر کا مالیاتی پیکیج دینے کا اعلان کیا تھا۔ جس میں ڈیڑھ سال قبل 3.2 ارب ڈالر رقم نقد اور مئوخر ادائیگی پر تیل اور گیس کی سہولت شامل تھی۔ جس میں ڈیڑھ سال قبل 3.2 ارب ڈالر رقم نقد اور مئوخر ادائیگی پر تیل اور گیس کی سہولت شامل تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں