مہاتیر محمد کی جانب سے مسئلہ کشمیر میں پاکستان کے موقف کی کھل کر حمایت کرنے پر وزیراعظم عمران خان نے بھی جوابی پیغام جاری کر دیا، دشمن کو آگ لگ گئی

اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کرنے پر ملائیشیا کے سابق وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد کا شکریہ ادا کر دیا۔وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ میں مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غیر قانونی اقدمات کو ایک سال مکمل

ہونے پر ڈاکٹر مہا تیر محمد کا 8 اگست کو ایک تقریب میں کشمیریوں کی حمایت اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کے خلاف بولنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔واضح رہے کہ 04 فروری2020ء کو جب وزیراعظم عمران خان نے ملائیشیا کا دورہ کیا تو انہوں نے کہا کہ ے کہا کہ میں کہنا چاہتا ہوں کہ میں بہت افسردہ تھا کہ دسمبر کے وسط میں کوالالمپور میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت نہ کرسکا۔وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان کے بہت قریب ہمارے کچھ دوستوں کو یہ محسوس ہوا کہ شاید یہ کانفرنس امہ کو تقسیم کردیگی، جو واضح طور پر ایک غلط فہمی تھی ،وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یہ درست ہے، خاص طور پر ہم نے دیکھا کہ بھارت نے مسئلہ کشمیر کی حمایت کرنے پر ملائیشیا سے پام آئل درآمد نہ کرنے کی دھمکی دی ہے، (لہٰذا) پاکستان اس کی تلافی کی بھرپور کوشش کریگا۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے ملائیشین ہم منصب کا انہیں اپنے ملک مدعو کرنے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ دورہ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنائے گا جو روایتی طور پر بہت قریبی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس دورے کا مقصد (دونوں ممالک کا ایک دوسرے کی) مزید قریب آنا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں لگتا ہے کہ مستقبل میں پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان تجارتی، سرمایہ کاری اور تعاون کے بہترین تعلقات ہوں گے۔وزیراعظم عمران خان نے اپنے ملائیشین ہم منصب کے ہمراہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کے موقف کی حمایت کرنے اور بھارتی افواج کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں کی جانے والی ناانصافیوں کے خلاف آواز بلند کرنے پر مہاتیر محمدکا شکریہ ادا کیا۔ انہوںنے کہاکہ بدقسمتی سے بھارت پر ایک انتہا پسند اور بنیاد پرست حکومت قابض ہوگئی ہے جس نے کشمیری عوام کو ایک کھلی جیل میں قید کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ روایتی طور پر پاکستان اور ملائیشیا ایک دوسرے کے قریب ہیں، دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ دینا ہے، پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان دفاع،تعلیم اور تجارت میں تعاون کا مستقبل شاندار ہے، ہماری کوشش ہے پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات مستحکم ہوں۔ اس موقع پر وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 6 ماہ سے مقبوضہ کشمیر دنیا کی سب بڑی جیل بنی ہوئی ہے، وادی کی صورتحال انہتائی سنگین ہے، کشمیر کاز پر پاکستان کو سپورٹ کرنے پر بھارت ملائیشیا کو دھمکی دے رہا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں