آسٹریلین ویکسین کی پاکستان میں آزمائش کا بیان کیوں دیا؟ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر کو کارروائی کا سامنا، مفاد کیا تھا؟

لاہور(پی این آئی)آسٹریلین ویکسین کی پاکستان میں آزمائش کا بیان کیوں دیا؟ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر کو کارروائی کا سامنا، مفاد کیا تھا؟ محکمہ صحت پنجاب نے وائس چانسلر يونيورسٹی آف ہيلتھ سائنسز ڈاکٹرجاوید اکرم کوآسٹریلین ویکسین سے منسوب بیان پر شوکاز جاری کرديا گیا ہے۔محکمہ صحت کے

وضاحتی نوٹس ميں کہا گيا ہے کہ ایسا رویہ محکمے یا ماہرین کی وضع کردہ پبلک پالیسی سے متصادم ہے،متعلقہ حکام سے اجازت کے بغیر ایسے ٹرائل کا اعلان حکومت کیلئے شرمندگی کا باعث بنا۔نوٹس ميں کہا گيا ہے کہ ایسے اعلان سے آپ کے کیا مقاصد تھے؟ کیا آپ کے کوئی کارپوریٹ مفاد، کوئی نجی فرم یا فارما سیوٹیکل کمپنی ہے؟۔ نوٹس میں یہ بھی کہا گیا کہ ایسا رویہ بطوروائس چانسلریوایچ ایس آپ کےعہدےکے برخلاف ہے۔محکمہ صحت نےڈاکٹرجاوید اکرم کو11 اگست تک تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔واضح رہے کہ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسزنے کہا تھا کہ آسٹریلیاء کی فلینڈرزیونیورسٹی سےمعاہدہ کرلیا گیا ہے اورآسٹريليا ميں تيارکروناویکسین کاٹرائل پاکستان ميں ہوگا۔ یونی ورسٹی نے مزید بتایا تھا کہ آسٹریلوی یونیورسٹی کرونا ویکسین 2ہفتےميں پاکستان بھیجے گی۔ وفاقی حکومت نےاجازت دی تو25افرادپرپائلٹ ٹرائل جبکہ10ہزارافراد پرمیگا ٹرائل ہوگا۔ یونی ورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے یہ بھی بتایا تھا کہ کوویکس انيس کے نام سے تیار ہونے والی ویکسین پہلے مرحلے ميں کامیاب ثابت ہوئی،ویکسین کو جانوروں پر بھی استعمال کیاجاچکا ہے۔يونيورسٹی حکام کےمطابق ویکسین کے ٹرائلزکےلیے رضاکاروں کی بھرتی کاعمل بھی شروع کیا جارہاہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں