شہباز شریف، بلاول بھٹو اور فضل الرحمان کی ملاقاتوں میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے ایک اہم فیصلہ کر لیا گیا، مشترکہ حکمت عملی کے لیے کونسی کمیٹی کی بحالی کا طے ہو گیا؟ جانیئے

اسلام آباد (پی این آئی) متحدہ اپوزیشن کی ’’رہبر کمیٹی‘‘ کو دوبارہ متحرک کرنے کا فیصلہ کیا ہے رہبر کمیٹی کو آل پارٹیز کانفرنس کا ایجنڈا تیار کرنے کا ایجنڈا تیار کرنے کا ٹاسک دیا جارہا ہے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر و قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف ، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول

بھٹو زرداری اور جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمنٰ کے درمیان ملاقاتوں میں رہبر کمیٹی کو بحال کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی آئندہ چند روز میں اسلام آباد میں رہبر کمیٹی کا اجلاس بلائیں گے جس میں آل پارٹیز کانفرنس کی تاریخ اور ایجنڈے کا تعین کرے گی پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ایک سینئر رہنما نے نوائے وقت کو بتایا کہ آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد اگست کے اواخر یا ستمبر 2020 کے اوائل میں اسلام آباد میں منعقد ہو نے کا امکان ہے‘ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف کی زیر صدارت ان کی رہائش گاہ پر ہونے والے اعلی سطح کے غیر رسمی اجلاس میں پارٹی کو متحرک کرنے کا فیصلہ کیا گیا اجلاس میں کہا گیا کہ آل پارٹیز کانفرنس کا ایجنڈا بامعنی ہونا چاہئے‘ 6 ماہ بعد اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں اہم فیصلے کئے گئے۔ ذرائع کے مطابق جمعیت علماء اسلام پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ایم ایل اے ایکٹ کی حمایت کرنا چاہتی تھی لیکن سپیکر کی جانب سے مولانا اسعد محمود کو بات کرنے کا موقع نہ دینے پر بل کی مخالفت کی مسلم لیگ (ن) نے رات کے اجلاس میں میاں شہباز شریف نے اپنے ہمراہ پیپلز پارٹی اور جمعیت علما ء اسلام کی قیادت کو آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی لے جانے کا فیصلہ کیا گیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں