برسلز(پی این آئی) یورپ میں کورونا وائرس ایک بار پھر تیزی دکھانے لگا ہے جسے ماہرین کی طرف سے وائرس کا ممکنہ طور پر دوسرا حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق سپین میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد ایک بار پھر بڑھنے سے دوبارہ لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے۔ یونان اور جرمنی میں بھی وائرس کے
کیسز اور اموات میں تیزی آ گئی ہے اور فرانس کے متعلق بھی ماہرین کا کہنا ہے کہ صورتحال کسی بھی وقت قابو سے باہر ہو سکتی ہے۔رپورٹ کے مطابق جرمنی کی ڈاکٹرز یونین کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ”لوگوں نے سماجی رابطے کی پابندی ختم کر دی ہے جس کی وجہ سے کورونا وائرس کی دوسری لہر شروع ہو گئی ہے اور آئندہ دنوں میں صورتحال زیادہ سنگین ہو سکتی ہے۔ “ یونان میں گزشتہ روز وائرس کے 121نئے مریض سامنے آئے جو 22اپریل کے بعد ایک ہی دن میں ریکارڈ تعداد ہے۔سپین میں اس ویک اینڈ پر مریضوں کی تعداد میں ساڑھے 8ہزار کا اضافہ ہوا ہے۔ اٹلی میں بھی وائرس کے پھیلاؤ میں تیزی آ رہی ہے اور روم کی بندرگاہ پر دو بحری جہازوں کو بھی روک دیا گیا ہے جن میں سوار سینکڑوں لوگ کورونا وائرس کا شکار ہیں۔ ان لوگوں کو اترنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں