لاہور (پی این آئی) شریف خاندان کے گرفتار سی ایف او محمد عثمان نے گرفتاری کے پہلے دن ہی زبان کھول دی، سینئر صحافی رانا عظیم نے کہا ہے کہ محمد عثمان نے گرفتاری کے پہلے روز ہی اقرار کرلیا اور سب کچھ آرام سے بتادیا جس کی وجہ سے شریف خاندان مزید مشکلات میں پھنس گیا ہے۔ محمد عثمان سے پہلے
ایک اور شریف خاندان کا قریبی ساتھی گرفتار ہوا تھا جس نے محمد عثمان کا بتایا، نیب چاہتی تو عثمان کو بہت پہلے گرفتار کرسکتی تھی لیکن نیب نے جلدبازی نہیں کی اور اسکے خلاف جامع انکوائری کی پھر اس پر ہاتھ ڈالا۔رانا عظیم نے مزید کہا کہ ن لیگ نیب قوانین میں ترامیم کی بات اسی شخص کی وجہ سے کررہی تھی انہیں نظر آگیا تھا کہ انکے ساتھ کیا ہوگا ، شریف خاندان پہلے بھی پھنس چکا تھا لیکن اب مزید پھنسا ہے۔محمد عثمان کی گرفتاری پر عطاء اللہ تارڑ ردعمل دے رہے ہیں، میرا سوال یہ ہے کہ کیا محمد عثمان کا تعلق مسلم لیگ ن سے ہے؟ کیا وہ ن لیگی رہنما ہے؟ کیا شریف خاندان کا پیسہ مسلم لیگ ن کی ملکیت ہے؟ کیا شریف خاندان نے سارا پیسہ مسلم لیگ ن سے بنایا؟ اگر ایسا نہیں ہے تو پھر ن لیگی رہنماؤں کو اس شخص کے دفاع میں نہیں آنا چاہئے تھا۔رانا عظیم نے دعویٰ کیا کہ شاید شہباز شریف پر الزام نہ آئے لیکن حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کی بچت ہوتی نظر نہیں آرہی۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز نیب نے شریف گروپ کے چیف فنانشل آفیسر کو گرفتار کر لیا تھا۔ نیب نے محمد عثمان کو منی لانڈرینگ کیس میں گرفتار کیا۔ اس حوالے سے نیب ذرائع کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ محمد عثمان کو شریف خاندان کے خلاف مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں پکڑا گیا ہے، محمد عثمان کے خلاف نیب کے پاس اہم ثبوت ہیں، وہ شریف خاندان کے اکاؤنٹس مینج کیا کرتے تھے اور ان پر منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں