سابق وزیراعظم نے ملک میں اسٹیبلشمنٹ کے وجود کا اعتراف کر لیا، حکمرانوں اور اسٹیبلشمنٹ کے موقف میں ہم آہنگی نہ ہو توکیا ہوتا ہے؟ خود ہی انکشاف کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ملک میں اسٹیبلشمنٹ کا وجود ہے اور وہ مداخلت بھی کرتی ہے۔ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ ہمار بیانیہ واضح تھا ،خلائی مخلوق باہر سے آتی ہے جب کہ اسٹیبلشمنٹ اسی ملک کی ہے۔اگر آپ کہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ ملک میں موجود ہے ،تو وہ

ہے،اگر آپ کہتے ہیں کہ معاملات میں مداخلت کرتی ہے تو وہ بالکل کرتی ہے۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ ملکی معاملات میں مداخلت کرتی ہے،ان کا موقف بھی ہوتا ہے اور ان کے اور آپ کے موقف میں ہم آہنگی پیدا نہ ہو تو مسائل پیدا ہوتے ہیں۔جو اثرات ہم نے گذشتہ الیکشن میں دیکھے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے خیالات کو ناپسند کیا گیا۔پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پرویز رشید نے آرمی ایکٹ کو ووٹ نہیں دیا تو استعفیٰ دے کر گھر جائیں، پارلیمانی سیاست میں ووٹ پارٹی کا ہوتا ہے، پارٹی کیلئے کڑوے گھونٹ بھرنا پڑتے ہیں، خلائی مخلوق ہمارا بیانیہ نہیں ہے۔انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرویز رشید نے آرمی ایکٹ کو ووٹ نہیں دیا تو استعفی دے کر گھر جائیں۔پارٹی کی خاطر کڑوے گھونٹ بھرنے پڑتے ہیں۔ پرویز رشید کو یہ کڑوا گھونٹ بھرنا چاہیے تھا۔ پارلیمانی سیاست میں ووٹ پارٹی کا ہوتا ہے پرویز رشید کا ذاتی نہیں۔ ہم نے ووٹ دیا کیونکہ جب پارٹی نے فیصلہ کرلیا تو میرے لیے یہ گھونٹ بے ذائقہ تھا۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پرویز رشید نے ووٹ نہ دے کر پارٹی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے ان کو استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ پرویز رشید کو شوکاز نوٹس بھی بھیجا جاسکتا ہے۔ لیکن اگر ایسے شوکاز نوٹس شروع ہوگئے تو پھر ہر کسی کو روز کوئی نہ کوئی شوکاز ملے گا۔ مجھے بھی اس انٹرویو دینے پر شوکاز ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خلائی مخلوق ہمارا بیانیہ نہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں