اسلام آباد(پریس ریلیز) آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجزایسوسی ایشن نے پندرہ اگست سے ملک بھر میں نجی تعلیمی ادارے ہر صورت کھولنے کا اعلان کردیاہے اور کہاہے کہ حکومتی ناقص حکمت عملی کے باعث ملک بھر میں پچیس ہزار نجی تعلیمی ادارے بند جبکہ تین لاکھ ملازمین بے روزگار ہوچکے ہیں،سکولوں اور
بلڈنگ مالکان کے مابین واجبات کی مد میں سینکڑوں مقدمات درج ہوچکے ہیں جبکہ بچوں کا تعلیمی سال بھی ضائع ہورہاہے،حکومت احساس پروگرام کے تحت نجی اساتذہ کو ریلیف دیتی تو آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتے اور کہاہے کہ سخت ایس او پیز کے تحت تعلیمی ادارے کھولنے کے لیے تیارہیں تاہم مزید تاخیر سے ناقابل تلافی نقصان کا اندیشہ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجزایسوسی ایشن کے ہنگامی اجلاس کے بعد میڈیاسے گفتگومیں کیا۔ملک ابرار حسین کا کہنا تھاکہ اسوقت ملک میں کورونا کی صورتحال امید افزا ہے اور پنجاب میں تو گزشتہ روز کورونا کیسز نہ ہونے کے برابر رہے ہیں، اسی طرح ملک بھر میں حکومت کے اپنے اعدادوشمار کے مطابق کورونا کیسز کم ہوچکے ہیں ایسے میں تعلیمی اداروں کی مسلسل بندش سے بہت سے مسائل پیدا ہورہے ہیں،انہوں نے کہاکہ جب سخت ایس او پیز کے تحت ایک ماہ بعد تعلیمی ادارے کھولنے کی اجازت دی جانی ہے تو سخت ایس او پیز کے تحت پندرہ اگست کو سکول کھولنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔اس حوالے سے نجی تنظیموں کے گزشتہ ماہ منعقدہ اجلاس میں بھی متفقہ فیصلہ کیا جا چکا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ سکولوں کی مسلسل بندش سے نجی تعلیمی ادارے تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہے ہیں،عمارتوں کے کرائے ادا کرنا مشکل ہوچکاہے، تنخواہیں اور دیگر اخراجات ادائیگی کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، تیس فیصد تک چھوٹے تعلیمی ادارے بند ہوچکے ہیں ہزاروں اساتذہ اور ملازمین بے روزگار ہیں پانچ ماہ سے گھرو ں میں بیٹھے قوم کے معمار سخت مشکلات کا شکار ہیں، گھروں کے چولہے بجھ چکے ہیں اور مستقبل میں بھی کوئی مثبت امید نظر نہیں آرہی ہے، ایسے میں حکومت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور نجی تعلیمی اداروں کو کھولنے کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی بجائے معاونت کرے۔اس موقع پر ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل محمد اشرف ہراج ،صدر اسلام آباد سٹی کرنل ریٹائرڈ شاہد حمید ،معروف ماہر تعلیم حمید عارف کیانی اور مرکزی رہنما جاوید اقبال راجہ بھی موجود تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں